جنگ بندی میں مزید اضافہ نہ کرنے پر سیاسی وسماجی پارٹیوں میں مایوسی کی لہر مرکزی حکومت موجودہ صورتحال سے نمٹنے میں بری طرح سے ناکام:سیاسی پارٹیاں

0
0

اے پی آئی
سر ینگرایک ما ہ تک جا ری رہنے والی جنگبندی ختم،فورسز کو عسکر یت پسندوں کے خلاف دوبارہ آپر یشن شروع کر نے کی اجا زت ،عسکر یت پسندوں کے خلا ف کسی بھی طرح کی رعا یت کا وزیرداخلہ کا فیصلہ، مر کزی حکومت کی فیصلہ سے سیا سی پار ٹیوں اور عام لو گوں میں ما یو سی کی لہر دوڑ گئی۔اے پی آ ئی کے مطا بق رمضا ن المبا رک کے متبر ک ایام شروع ہو نے کے سا تھ ہی مر کزی حکو مت کی جا نب سے ریاست میں یکطرفہ جنگبندی کا اعلان کرکے عسکریت پسندوں کے خلاف آ پریشن آ ل آوٹ مو¿خر کر نے کا اعلان عید الفطر کے سا تھ ہی اختتام پذ یر ہوا عید الفطر کے مو قعے پر مر کزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ٹو یٹ کر تے ہو ئے اس بات کا عندیہ دیا کہ ریاست جموں و کشمیر میں فوج نیم فو جی دستوں جموں کشمیر پو لیس اور خفیہ اداروں کو عسکریت پسندوں کے خلاف کاروا ئی کی اجا زت ہے اور عسکر یت پسندی سے نمٹنے میں کو ئی بھی دقیقہ فرو گزاشت نہیں کیا جائے گا ۔وزیر دفاخلہ نے یکطرفہ جنگبندی کے اعلان کر تے ہو ئے کہا کہ ر یاست جموں کشمیر میں مر کزی حکو مت کی اس اقدام کا مثبت جواب نہیں ملا اور جنگبندی کے دوران نہ صرف وادی کشمیر میں عسکری کاروائیوں میں اضا فہ ہوا بلکہ عسکر یت پسندوں نے نو جوانوں کی نئی بھر تی عمل میںلا نے کی کاروا ئیاں بھی جا ری رکھی جبکہ پاکستا نی زیر انتظام کشمیر سے در اندازی کے واقعات میں اضا فہ ہونے کے سا تھ سا تھ پاکستا نی فو ج کی جا نب سے بڑے پیما نے پر جنگبندی معا ہدے کی خلاف ورزی بھی ہو ئی جس کی وجہ سے مر کزی حکو مت کو جنگبندی میں مذ ید اضا فہ کر نے کا فیصلہ وا پس لینا پڑا ۔وزیر داخلہ نے اپنے ٹو یٹ میں مز ید کہا کہ ریاست جموں و کشمیر میں امن بحال کرنے صورتحال کو بہتر بنا نے کے خا طر مر کزی حکو مت اپنی کاروا ئی جا ری رکھے گی اور عسکریت پسندوں کے خلاف سختی کے سا تھ نپٹنے میں گر یز نہیں کیا جائے گا ۔مر کزی حکو مت کی جا نب سے جنگبندی کے اعلان کو ختم کرنے اور ریاست میں عسکرت پسندی کے خلاف شدت کے سا تھ کاروا ئیاؓں جا ری رکھنے کے اعلان پر ہند نواز سیا سیی پار ٹیوں اور مز احمتی قیادت نے افسوس کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ مو جودہ مرکزی حکومت طا قت کے بلبو تے پر کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کی اپنی پالیسی پر گا مزن ہے جو ریاست کے تئیں سخت گیر پالیسی کا ایک حصہ ہے اور اس طرح کی کاروا ئیاں عمل میںلانے سے ریاست میں نہ صرف حا لات بد سے بد تر ہو نگے بلکہ عسکری کاروا ئیوں میں اضا فہ ہو نے کے سا تھ سا تھ نوجوانوں کی بڑی تعداد عسکری تک طرف ما ئل ہوسکتی ہے ۔پی ڈی پی ،نیشنل کانفرنس ،کانگرس ،سی پی آ ئی ایم ،پی ڈی ایف جیسی ہند نواز سیاسی پار ٹیوں نے مر کز ی حکو مت کے فیصلے کو افسوس ناک قرار دیتے ہو ئے کہا کہ مر کزی حکو مت ریاست میں امن بحال کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے اور بات شروع کرنے ک اشو شا چھوڑ کر ملک کے عوام کو گمراہ کر رہی ہے ۔مزاحمتی قیادت نے مر کزی حکو مت کے فیصلے کو پالیسی کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ قوم کو صفہ ہستی سے مٹا نے کے خا طر مرکزی حکو مت پچھلے کئی بر سوں سے اپنے منصو بے پر گا مزن ہے تا ہم ایسے ہتھکنڈوں سے نہ تو ریاست کے لوگ اپنی جد و جہد سے دست بردار ہونگے اور نہ ہی انہیں اپنے حق سے محروم کیا جا سکتا ہےں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا