بانہال تا بارہمولہ22فروری کو جزوی بحالی کاقوی امکان
سرینگر؍؍ ریلوے انتظامیہ نے رواں ماہ کی22تاریخ کو ریل سروس بحال کرنے کااشارہ دیاہے ۔خیال رہے 5،اگست 2019کودفعہ 370کی منسوخی کیساتھ ہی وادی کشمیر میں ریل خدمات معطل کر دی گئی تھیں، گرچہ نومبر 2019میں از سر نو ریلوے خدمات بحال کر دی گئی تھیں تاہم عالمگیروباء کوروناوائرس کے پیش نظر مارچ2020میں ریلوے خدمات کو معطل کر دیا گیا تھا۔جموں و کشمیر ریلوے انتظامیہ نے وادی کشمیر میں ریل سروس بحال کرنے سے متعلق حکمنامہ جاری کرتے ہوئے بانہال سے بارہمولہ تک22فروری کو جزوی طور ریل خدمات بحال کرنے کا عندیہ دیا ہے۔بدھ کو ریلوے انتظامیہ کی جانب سے جاری کئے گئے حکمنامے کے مطابق22فروری سے جزوی طور بانہال سے بارہمولہ تک ریل خدمات بحال کی جا سکتی ہیں۔معلوم ہواکہ چیف ایریا منیجرشمالی ریلوے سرینگر نے ایس ایس پی / جی آر پی / سری نگر کو ایک خط بھیجاہے ، جس میں واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ22 فروری سے بانہال بارہمولہ سیکشن میں ٹرین کی خدمات جزوی طور پر بحال کی جائیں گی۔ چیف ایریا منیجر نے ایس ایس پی سری نگر سے رائے طلب کی ہے کہ اگر بانہال بارہمولہ سیکشن کے درمیان مسافر ریل خدمات کو دوبارہ شروع کرنے میں اس کے دفتر کو کوئی اعتراض ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوری طور پر جواب طلب کیا گیا ہے۔خیال رہے ڈویڑنل کمشنر کشمیر ، پنڈورنگ کے پول نے اس ماہ کے شروع میں ریلوے کے عہدیداروں کو ایک خط لکھے جانے کے بعد ٹرین خدمات کی بحالی کا فیصلہ لیاگیا۔خیال رہے گزشتہ برس مارچ کے مہینے میں وادی کشمیر میں عالمی وبا کورونا وائرس کی پہلی تصدیق کے ساتھ ہی ریلوے انتظامیہ نے احتیاطی طور پر ریل خدمات کو بند کر دیا تھا،اوراب ایک سال بعدپھر لوگ ریل گاڑیوں میں سوارہوکر سفر کرپائیں گے ۔ریلوے ذرائع کے مطابق اگست2019سے نومبرتک اورپھر مارچ2020سے مسلسل ریل سروس بندرہنے سے ریلوے محکمہ کوکروڑوں روپے کے خسارے کاسامنا کرناپڑا ہے ۔ذرائع نے بتایاکہ اگست 2019سے قریباًاڑھائی ماہ تک ریلوے خدمات معطل رہنے سے ریلوے محکمے کولگ بھگ 2کروڑروپے اورپھرمارچ2020سے تاحال ریلوے سروس بندرہنے سے ریلوے محکمے کولگ بھگ 5کروڑ روپے کا خسارہ ہوا ہے۔