’کانگریس کا’ہاتھ‘ اورساتھ کسانوں کیساتھ‘

0
0

زرعی قوانین کی واپسی تک جدوجہدجاری رہے گی:غلام احمدمیر
کانگریس پارٹی کا کسانوں کی ’چکہ جام‘ کال کی حمایت میں جموں میں احتجاجی دھرنا
محمد جعفر بٹ/محمد اعظم

جموں؍؍جب تک سرکار زرعی قوانین واپس نہ لے تب تک کانگریس کسانوں کے ساتھ کندھے سے کاندھا ملا کر کھڑی رہے گی۔کسان ایک لمبے عرصے سے احتجاج پر ہیں ،لیکن مرکزی سرکار خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔ احتجاجی کسانوں کی طرف سے دی گئی ’چکہ جام‘ کال کی حمایت میں کانگریس پارٹی نے ہفتے کے روز جموں میں احتجاجی دھرنا دیا۔احتجاجی، جن کی سربراہی جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر کر رہے تھے، جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے اور انہوں نے ہاتھوں میں بینرس بھی اٹھا رکھے تھے۔کسانوں کی حمائت میں جموں و کشمیر کانگریس کمیٹی کی جانب سے ایک زور دار احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،جس میں کانگریس کے اعلیٰ لیڈران نے حصہ لیا،اس دوران مودی سرکار کے خلاف جم کر نعرے بازی کی گئی ،اور” کالے قانون واپس لو،”مودی ہم سے ڈرتا ہے پولیس کو آگے کرتا ہے” جیسے نعرے بھی لگائے گئے۔پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر نے زرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک کا کسان سڑکوں پر ہے اور سرکار سے ایک ہی مانگ کر رہے ہیں کہ زرعی قوانین کو واپس لیا جائے ،چونکہ مودی سرکار نے گیر جمہوری طریقے سے یہ قوانین کسانوں پر لاگوں کئے ہیں،جو ملک کے کسانوں کو تسلیم نہیں ہیں،اور ان قوانین سے ملک کے کسانوں کی ساری محنت پر پانی پھیرا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پورے ملک کی عوام یہی چاہتی ہے کہ زرعی قوانین کو واپس لیا جائے ،لیکن سرکار کا یہ غیر جانب دارانہ رویہ ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا،اس وقت الٹا کسانوں پر ہی طرح طرح کے الزامات عائد کئے جا رہے ہیں جو سرا سر ناانصافی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس زرعی قوانین کے لاگوں ہونے پر پہلے دن سے ہی کسانوں کی حمائت کرتی رہی ہے اور جب تک کالے قوانین کو واپس نہ لیا جائے اس وقت تک کانگریس پیچھے نہیں ہٹے گی۔انہوں نے کہا ک73دن سے لگاتار کسان اپنے حق کی لڑائی لڑ رہے ہیں اور آج جب ہم نے کسانوں کی حمائت میں چکا جام کیا تو ہمیں پولیس کی مدد سے روکا جا رہا ہے،اور ہم پر دباو بنایا جا رہا ہے،انہوں نے کہا کے بارڈرز پر بیٹھے کسان بھائیوں کو سرکار بدنام کرنے کی سازش کر ہی ہے ،ایسا پچھلے سو سال میں ایک بار بھی دیکھنے کو نہیں ملا،غیر جمہوری طریقے سے کسانوں پر دباو بنایا جا رہا ہے جسے کانگریس ہر گز برداشت نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کی بہتری کے لئے کانگریس نے ہمیشہ کام کیا ہے اور آنے والے وقت میں بھی کرتی رہے گی لیکن بھاجپا سرکارچند سرمایہ دار لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے کسانوں کا استحصال کر رہی ہے۔میر نے مزید یہ بھی کہا کہ بھاجپا نے جوغیرجمہوری طریقہ اختیار کیا ہے ایسا آج سے پہلے کبھی بھی دیکھنے کو نہیں ملا۔انہوں نے کہا کے بھاجپا سرکار کو چاہیے کہ وہ فوری طور زرعی قوانین کو واپس لے تا کسانوں کو مزید کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔واضح رہے کہ کسانوں نے ملک گیر چکہ جام کا اعلان کیا تھا ،جس کو لے کر جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے کسانوں کی حمائت میں نروال چوک جموں میں چکہ جام کر کے احتجاجی مظاہرہ کیاماور سرکار سے کالے قوانین واپس لینے کی مانگ کی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا