کہااقلیتی امور کی وزارت ملک بھر میں ریکارڈ ، وقف اثاثوں اور جائیدادوں کی تفصیلات کی آن لائن دستیابی کو یقینی بنارہی ہے
لازوال ڈیسک
ہریانہ ؍؍مرکزی وقف کونسل کے وفد نے آج ہریانہ کے اپنے دو روزہ دورے کے دوران امبالہ میں ہریانہ وقف بورڈ کی ریاستی، مرکزی کمیٹی کے افسران کا اجلاس طلب کیا۔ ڈاکٹر درخشاں اندرابی کی سربراہی میں وفد نے وزارت اقلیتی امور کی فلاحی منصوبوں کا جائزہ لیا جو ریاستی وقف بورڈ کے ذریعہ عمل میں لایا جارہا ہے۔ ڈاکٹر اندرابی نے وقف ریکارڈ ، ملکیت اور اثاثوں کی ڈیجیٹلائزیشن کے بارے میں بھی ایک رپورٹ طلب کی جو ریاست ہریانہ میں تقریباً ایک سال قبل شروع ہوا تھا۔ ہریانہ وقف بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر امتیاز خضر نے ڈاکٹر اندرابی کو مطلع کیا کہ ریاست وقف کے ریکارڈ ، اثاثوں اور کھاتوں کی ڈیجیٹلائزیشن مکمل ہونے کے قریب ہے اور ایک دو ماہ کے اندر ، سارا ڈیٹا اپلوڈ ہوجائے گا ۔ وہیںڈاکٹر درخشاں نے ہریانہ وقف انتظامیہ کی بروقت تکمیل کاری کے عمل کو مکمل کرنے پر تعریف کی۔ انہوں نے عملے کے شفاف ریکارڈ رکھنے کے لئے ان کی بھی تعریف کی۔ ڈاکٹر اندرابی کے ساتھ دیگر ممبران کے علاوہ سی ڈبلیو سی ڈیولپمنٹ آفیسر ڈاکٹر محمد خورشید وارثی بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ہریانہ وقف بورڈ کے نئے کیلنڈر کو ڈاکٹر اندرابی اور ڈاکٹر وارثی نے جاری کیا۔ بعد ازاں ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے وزارت برائے اقلیتی امور کی طرف سے ملک بھر میں وقف بورڈ کو ہموار کرنے کے اقدامات کے بارے میں بتایا ۔انہوںنے کہا کہہمیں وقف کے تمام ریکارڈوں کی ڈیجیٹلائزیشن مکمل کرنے کا ہدف دیاگیا ہے ، تمام اکاؤنٹس اور جائیدادیں جن کی تفصیلات ہر وقت چاہے جو بھی چاہیں آڈیٹ کی جاسکیں گی جہاںیہ کھلا اور شفاف نظام ہوگا۔انہوںنے کہاکہ 2022 مارچ تک ہم اس عمل کو پورے ملک میں مکمل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وقف املاک کے تجاوزات اور ناجائز قبضہ کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے گا اور یہ لوگ عدالت کے روبرو آئیں گے۔ ڈاکٹر درخشاں نے کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت کی فلاحی اسکیمیں تمام شفاف طریقے سے چلائی جارہی ہیں کیونکہ مکمل ڈیجیٹلائزیشن نے تمام بے ضابطگیاں اور بدعنوانیوں کو روک دیا ہے۔