گائڈلائن جاری ،وزیراعظم مودی دنیا کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم کاآغازکریں گے
ایک ہی ویکسین کی دینی ہونگی2خوراکیں۰ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو ابھی ٹیکہ لگوانے کی مناہی
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍ انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے والی ہیں۔ ملک بھر میں کل یعنی ہفتہ کے روز سے کورونا وائرس کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی 16 جنوری کو ملک گیر سطح پر کووڈ۔19 ٹیکہ کاری مہم کا آغاز کریں گے۔ سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں ٹیکوں کی ڈوز بھیج دی گئی ہیں۔ ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا نے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کی کووی شیلڈ ویکسین اور بھارت بائیوٹیک کی کو ویکسین کو ہندستان میں ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی 16 جنوری کو صبح 10.30 بجے ویڈیو کانفرنس کے توسط سے ملک گیر سطح پر کووڈ۔19 ٹیکہ کاری مہم کا آغاز کریں گے۔ یہ دنیا کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم ہو گی۔ اس پروگرام سے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے 3006 مقامات ڈیجیٹل کے ذریعہ جڑیں گے اور ہر مرکز پر 100 لوگوں کو ٹیکہ لگایا جائے گا۔ ویکسین کو لے کر حکومت نے رہنما خطوط جاری کئے ہیں۔کووی شیلڈ ویکسین اور کو ویکسین کی قیمت ہندستان میں 200-295 روپئے ہو گی۔ حکومت نے ابھی تک 1.65 کروڑ روپئے کی ویکسین سبھی ریاستوں کو بھیج دی ہے۔ پہلے مرحلے میں صحت کارکنان کو ویکسین کی ڈوز دی جائے گی۔صحت وزارت نے ریاستوں کو مکتوب لکھ کر کہا ہے کہ ویکسین کی ڈوز صرف 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو لگے گی۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ویکسین کو بدلا نہیں جائے گا۔ یعنی دونوں ڈوز ایک ہی کمپنی کی ہو گی۔مرکزی وزارت صحت نے دونوں ٹیکوں کی ٹیکہ کاری کے بعد ہلکے سائڈ ایفیکٹس کے بارے میں بھی بتایا ہے۔ کووی شیلڈ کے ڈوز کے انجیکشن لگنے کی جگہ پر تھوڑا درد ہو سکتا ہے۔ سر درد اور تھکان بھی ہو سکتی ہے۔مرکزی وزارت صحت نے امیونائیزیشن کو لیکر احتیاط برتنے کو ریاستوں اور مرکزی زیرانتظام علاقوںکے ساتھ ایک حقائق نامہ یعنی فیکٹ شیٹFact-Sheet شیئر کی ہے۔ وزارت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دونوں خوراک ایک ہی ویکسین کی لینی ہوں گی۔ الگالگ کمپنی کی ویکسین استعمال نہیں کیا جائے گا۔ مثلا اگر کوویکسین کی پہلی خوراک دی گئی ہے تو دوسری خوراک بھی اسی کی لینی ہوگی۔ اس کے علاوہ خواتین اور دودھ پلانے والی خواتین کو فی الحال ابھی ویکسین نہیں دی جائے گی۔مرکز اور ریاستوں کے مرکزی خطوں کو بھیجے گئے خط میں مرکزی وزارت صحت کی جانب سے کوویکسن اور کووی شیلڈ کے بارے میں فیکٹ شیٹ شیئر کی گئی ہے۔ اس فیکٹ شیٹ میں ، ویکسین کی خوراک ، کولڈ اسٹوریج ، تضاد جیسی متعدد معلومات شیئر کی گئی ہیں۔ وزارت صحت نے اس فیکٹ شیٹ کو ہر سطح پر کام کرنے والے منیجروں یا ویکسینیشن پروگرام کو سنبھالنے والے عہدیداروں تک پہنچانے کا حکم دیا ہے۔خط میں ویکسی نیشن یاٹیکہ کاری کے دوران کی جانے والی احتیاطی تدابیر اور تضادات کے بارے میں لکھتے ہوئے کہا گیا ہیکہ یہ ویکسین کسی ایسے شخص کو دی جاسکتی ہے ، ایمرجنسی صورتحال میں18 سال یا پھر 18سال سے زیادہ عمر کے شخص کو یہ ویکسین دی جا سکے گی۔ دونوں خوراکیں الگ الگ نہیں بلکہ ایک ہی ویکسین کی دی جائیں گی۔ اگر کسی صورت میں الگ الگ ویکسین کی خوراکیں دینی پڑیں تو کم سے کم14 دن کا وقفہ برقرار رکھنا ضروری ہوگا۔اہم بات یہ ہے کہ سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کی ویکسین کووی شیلڈ اور بھارت بایوٹیک،آئی سی ایم آر کی کوویکسین کو ہنگامی طور پر استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ملک میں ان دونوں ویکسین کے ذریعہ ویکسینیشن پروگرام کرایا جائے گا۔ امریکی دوا ساز کمپنی فائزر نے بھی اپنی ویکسین کے ہنگامی استعمال کے لئے اجازت طلب مانگی تھی۔ لیکن ملک میں کوئی لوکل اسٹڈی نہ ہونے کی وجہ سے انکار کردیا گیا ہے۔