بجلی پانی کی شدید قلت سڑکیں برف سے ہنوز ڈھکی ہوئی لوگ گھروں میں محصور
سرینگر؍؍موسم خشک رہنے کے باوجود برفباری کے بعد ساتویں دن بھی لوگ مشکلات سے دو چار ،بجلی پانی کی سپلائی متاثر سڑکوں سے برف نہ ہٹانے کے باعث لوگ گھروں میں محصور،بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی نے وادی کے اطراف واکناف میں سنگین رُخ اختیار کیاہے اور سرکار کے دعوے بے بنیاد اور کھوکھلے ثابت ہورہے ہیں۔اے پی آ ئی کے مطابق برف باری کے قہر نے وادی کے طول ارض میں لوگوں کو شدیدمشکلات سے دو چار کردیاہے سرکار کی جانب سے جواعداد شمار بجلی پانی فراہم کرنے سڑکوں سے برف ہٹانے کے سلسلے میں کئے جارہے ہیں وہ بے بنیاد اور کھوکھلے چابت ہورہے ہیں سڑکوں سے برف ہٹانے کے ضمن میں جو دعوے کئے جارہے ہیں وہ کہی بھی ثابت نہیں ہورہے ہیں دو ردراز علاقوں کی سڑکیں اب بھی برف سے ڈھکی ہوئی ہے اور لوگ اپنے گھروں میں محصور ہوگئے ہیں ۔وادی کے مختلف اضلاع کے پہاڑی علاقے ضلع اور تحاصیل صدر مقامات سے ہنوز منقطع ہے اور ان دور دراز علاقوںکے لوگوں کو طرح طرح کے مشکلات سے گزرنا پڑ رہاہے سرکار کی جانب سے سڑکوں سے برف ہٹانے کے بارے میں جودعوے کئے جارہے ہیں وہ کہی بھی صحیح ثابت نہیں ہورہے ہیں بیشتر علاقوں میں لوگ ہلشری کے تحت ہی اپنی سڑکوں سے برف ہٹا رہے ہیں اور گھروں سے باہر نکلنے کی کوشش کر ہے ہیں ۔بجلی پانی کی سپلائی برُی طرح سے متاثر ہوئی ہے پی ڈی ڈی اور جل شکتی محکمے اگر چہ جنگی بنیادوں پر پانی اور بجلی کی فراہمی کا یقینی بنانے کادعویٰ کر رہے ہیں تا ہم متعلقہ محکموں کے دعوے اور وعدے بے بنیاد ثابت ہورہے ہیں ۔عوامی حلقوں کے مطابق برفباری کے بعد تمام سرکاری اسپتال جودوردراز علاقوں میں قائم کئے گئے ہیں وہ بند پڑے ہوئے ہیں ان شفا خانوں میں تعینات ڈاکٹراور نیم طبعی عملے کے ملازمین اپنے گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں بیماروں کوبڑی مشکلوں کاسامنا کرنا پڑرہاہے اور کئی علاقوں میں نازک بیماروں اور حاملہ خواتین کوچار پائیوں پراٹھاکراسپتال پہنچانے کی کارروائیاں عمل میں لائی گئی ۔عوامی حلقوں کے مطابق برفباری سے نمٹنے کے لئے سرکار نے پہلے سے کوئی تیاری نہیں کی تھی اور یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو سخت ترین مشکلات سے گزرنا پڑ رہاہے اور انہیں بنیادی سہولیات دستیاب نہیں ہے ۔