پی ڈی ڈی محکمہ میں کام کرنے والے نیڈ بیس کے مزدور پانچ ماہ سے اجرتوں سے محروم

0
0

بجلی نظام کو درست کرنے کے لئے سامان کی بھی عدم دستیابی سے پریشان
سرینگر؍؍پی ڈی ڈی محکمہ میں کا م کرنے والے ڈیلی ویجروں اور نیڈ بیس پر کام کرنے والوںنے کہاکہ سفیدسونامی کے قہر کے بعد جان ہتھیلیوں پر رکھ کروہ وادی کے اطراف واکناف میںبرقی رو بحال کرنے کی خا طر خدمات انجام دے رہے ہے تاہم نیڈ بیس پر کام کرنے والے پانچ ماہ سے اجرتوں سے محروم ہے اور نہ ہی انہیں بجلی نظام کوکار آمد بنانے کے لئے وہ درکار سامان فراہم کیاجاتاہے جو صورتحال سے نمٹنے کے لئے انہیں لازمی ہے ۔اے پی آ ئی کے مطابق محکمہ پی ڈی ڈی میں کام کرنے والے ڈیلی ویجروں اور نیڈ بیس پرکام کرنے والوں نے انکشاف کیاکہ سفیدسونامی کے قہر کے بعد محکمہ نے ان کی خدمات حاصل کرنے میں کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیااور نیڈ بیس پرکام کرنے والوں نے ڈیلی ویجروں اور نیڈ بیس پرکام کرنے والوں نے اپنی خد مات انجام دینے کی کسی بھی طرح کی کوتاہی کامظاہراہ نہیں کیابلکہ اپنی جانو ںکوہتھیلوں پررکھ کرخدمات انجام دینے میں کوئی کسرباقی نہیں چھوڑ دی نیڈ بیس پرکام کرنے والوں کے مطابق پی ڈی ڈی محکمہ کی جانب سے پچھلے پانچ ماہ سے ان کی اجرتیں واگزار نہیں کی جارہی ہے جس کے نتیجے میںانہیں معاشی اور اقتصادی بد حالی سے گزرنا پڑ رہاہے گھروں میں فاقے لگ رہے ہیں اور اس کے باوجود بھی وہ لوگوں کوسہولیات بہم پہنچانے کی خاطر اپنی خدمات انجام دے رہے ہے۔ نیڈ بیس پر کام کرنے والوں کے مطابق برف باری نے پوری وادی میں بجلی نظام کودر ہم برہم کر کے رکھ دیا اور پی ڈی ڈی محکمہ کی جانب سے انہیں وہ سامان درکار ہوا کرتی ہے فراہم نہیں کی جاتی ہے بلکہ انہیں خالی ہاتھ لے کر پی ڈی ڈی محکمہ ہائی ٹینشن ترسیلی لائنوں ٹرانسفارمروں کی مرمت کی لئے روانہ کیا جاتاہے اور برفباری کے دوران کئی نیڈ بیس پرکام کرنے والے مزدور زخمی بھی ہوئے ان کے علاج معالجے کے خاطر بھی پی ڈی ڈی محکمہ نے اقدامات نہیں اٹھائیں۔ان کامزیدکہناتھا کہ سرکار ان سے بیگار لے رہی ہے اورجس نیڈ بیس پرکام کرنے والے مزدور کا کنبہ پانچ ماہ سے اقتصادی بد حالی سے گزر رہاہو اس کی حالت کیاہوگی محکمہ کے اعلیٰ حکام اس کی بھی پروہ نہیں کررہے ہیں کام کرنے والے نیڈ بیس مزدوروں نے لیفٹنن گورنر سے مطالبہ کیاکہ ان کی اجرتیں فی الفور واگزار کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا