پارلیمنٹ میں جموں وکشمیرجی ایس ٹی قانون منظور

0
84

دہلی//جموں کشمیر میں اشیاء و خدمات ٹیکس کے نفاذ کو’’ ملک کے اقتصادی انضمام کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے‘‘ سے جوڑتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ ارن جیٹلی نے کہا کہ کانگریس اس قانون کے نفاذ پر مزاحمتی جماعتوں کی بولی بول رہی ہے۔اس دوران پارلیمنٹ نے جموں کشمیر کو’’جی ایس ٹی‘‘ میں شامل کرنے کا قانون منطور کیا،جس کے ساتھ ہی ریاست،بھارت کے‘‘ایک ملک ایک ٹیکس‘‘ کے دائرے میں آگئی۔ ایوان زیرین لوک سبھا میں جی ایس ٹی بل2017اور مربوطی اشیاء و خدمات ٹیکس(جموں کشمیر میں توسیع)بل2017کو بدھ کے روز بحث و مباحثے کے بعد منظوری دی،جس کے دوران بیشتر ممبران پارلیمان نے اس کا خیر مقدم کیا۔یہ دنوں بلیں صدارتی حکم نامے کے اعلامیہ کا متبادل ہونگی۔پہلی بل مرکزی اشیاء و خدمات ٹیکس قانون2017 جموں کشمیر کو اس قانون کے دائرے میں لائے گی،جبکہ دوسری بل مربوط اشیاء و خدمات ٹیکس’’آئی جی ایس ٹی ایکٹ2017کو جموں کشمیر میں رسائی دیں گی۔اس موقعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ ارن جیٹلی نے کہا کہ جی ایس ٹی کی جموں کشمیر تک رسائی ملک اور ریاست کیلئے ایک مثبت قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے اقتصادی انضمام کا خواب پوار ہوگیا۔انہوں نے کانگریس کی طرف سے لگائے گئے اس الزام کو بھی نکارا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جی ایس ٹی سے ریاست کی خصوصی حیثیت کو مسخ کیا گیا۔ارن جیٹلی نے کہا کہ کانگریس جیسی قومی جماعت کو اس حد تک نہیں جانا چاہے،کیونکہ یہ تاثر مزاحمتی لیڈروں نے دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اگر جموں کشمیر میں اشیاء و خدمات ٹیکس لاگو نہیں کیا جاتا تو جموں کشمیر کے صارفین کو قیمت خرید کے فوائد سے ہاتھ دھونا پڑتا۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان حالات میں جموں کشمیر کے سرحد کے ساتھ لگنے والے علاقے پٹھانکوٹ میں ریاست سے سستی داموں پر اشیاء مہیا ہوتی۔جیٹلی نے کہا کہ اس سلسلے میں ریاست کے تاجروں کو پٹھانکوٹ سے خریداری کرنی پڑتی،اور ریاست میں فروخت کرنی پڑتی،اور یہ ریاست کے تاجروں اور صارفین کیلئے بہتر اور منافع بخش صورتحال نہیں ہوتی،جبکہ ریاست کی آمدنی پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے۔اس سے قبل مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ جموں کشمیر کی اسمبلی نے دونوں بلوں کو منطوری دی ہے،جس کے بعد انہیں پارلیمنٹ میں لایا گیا،جبکہ کانگریس نے حکومت کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قوانین کو لاگو کرنے کیلئے آرڈننس کا راستہ اختیار کیا۔ کانگریس کے لیڈر آدھر رنجن چودھری نے کہا’’ حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ نئے ٹیکس نظام سے جموں کشمیر کی اقتصادی خود مختاریمتاثر نہیں ہوگی‘‘۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا