ندی نالوں اور دریائوں سے ریت اور بجری نکالنے کی اجازت تو ملی!

0
0

لیکن عوام کو مایوسی کے سوائے کچھ حاصل نہیں ہوا :محمد شفیع رضوی
لازوال ڈیسک

ریاسی ؍؍ جموں و کشمیر کے دیگر اضلاع کی طرح ضلع ریاسی میں بھی پچھلے ایک سال سے دریائوں ندی نالوں سے ریتا بجری نکالنا گورنمنٹ کی طرف سے بند کیا گیا تھا لیکن آج جب ریت بجری نکالنے کی اجازت ملی تو بہت ہی افسوس ناک فیصلہ سامنے آیا ضلع ریاسی میں دس روپے فٹ کے حساب سے ریت فراہم کیا جائے گا ۔ہر ضلع کا الگ ریٹ ہے جو ایک عام آدمی کے لیے بہت ہی بری خبر ہے ضلع ریاسی کے کی دور دراز پہاڑی علاقاجات ہیں جہاں پر گاڑی نہیں پہنچتی لوگوں کو پہلے گاڑی کا کرایہ اور پھر خچروں کا کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے ۔پندرہ سولہ ہزار میں ایک ریتا گاڑی گھر پہنچتی تھی ۔اب اس میں مزید اضافہ ہو کر کم از کم بیس ہزار روپیہ ایک گاڑی ریتا ایک غریبی سطح سے نیچے رہنے والا شخص اپنے گھر پہنچا پائے گا ۔ضلع ریاسی کے 80 فیصد لوگ غریبی سطح سے نیچے گزر بسر کرتے ہیں ۔حکومت کی طرف پی ایم وئی اسکیم کے تحت ڈیڑھ لاکھ روپے دیا جاتا ہے ۔اس ڈیڑھ لاکھ میں ایک عام آدمی صرف ریتا ہی گھر پہنچا پائیگا باقی اخراجات جو ہیں جیسے سیمٹ سریا اور کاریگروں کے اخراجات وہ کہاں سے پورے کرے گا اور اس حساب سے صرف ریتا ہی گھر پہنچے گا گھر نہیں بن پائے گا لہٰذا انتظامیہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور عام آدمی کے مفاد کے حق میں جو اسکیمیں کارآمد ہیں۔ ان کو عمل میں لایا جائے جن سے ایک عام آدمی غریب طبقہ کو فائدہ ہو یہ جو فیصلہ کیا گیا ہے ۔اس میں صرف اور صرف گورمنٹ کا اور گاڑی مالکان کا فائدہ ہے موجودہ حکومت کی طرف سے دعوے کیے جاتے ہیں کہ حکومت غریب طبقہ کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہی ہے لیکن فلاح اور بہبود کے کام تو نہیں ہوئے بلکہ ڈپریشن کا شکار ہونے پر مجبور کر رہی ہے لہذا حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے ۔میں مولوی محمد شفیع رضوی حکومت کے اس فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا