پاکستان میں شیعہ اقلیتوں کو نشانہ بنانا ایک مستقل عمل بن گیا ہے:پروفیسر شجاعت خان

0
0

انجمن امامیہ کی جانب سے ایک تعزیتی اجلاس ،کوئٹہ میں قتل کئے گئے بے گناہوں کیلئے دعا کی گئی
لازوال ڈیسک

جموں؍؍انجمن امامیہ کی جانب سے ایک تعزیتی اجلاس منعقد ہوا جس میں کوئٹہ پاکستان میں دہشتگردوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے ہزارہ کے ان بے گناہ افراد کے ایصال وثواب اورلواحقین کے صبروجمیل کے لئے دعا کی گئی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر شجاعت خان سکریٹری انجمن امامیہ نے کہا کہ ہم نے ہزارہ پاکستان میں بے گناہ شیعہ افراد کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان اور شیعہ اقلیتوں کو نشانہ بنانا ایک مستقل عمل بن گیا ہے۔ عمران خان کی سربراہی میں پاکستان اب فرقوں سے قطع نظر اقلیتوں کے لئے جہنم بن گیا ہے۔ اور تقریبا ًہر محاذ پر ناکام ہوچکا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف پاکستان صرف اسلامی ملک رکھنے کا دعویٰ کرتا ہے اور اس نے دنیا بھر میں مسلمانوں کے حقوق کے خلاف جنگ کے بڑے دعوے کیے تھے لیکن حقیقت میں وہ اپنے ہی ملک میں مسلمانوں کو تحفظ دینے میں ہر محاذ پر ناکام رہے ہیں۔ اگرچہ یہ شیعہ سنی کو تقسیم کرنے کی کوشش ہے لیکن ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ شیعہ سنی دو جسم اور ایک روح ہیں ، امریکہ ، اسرائیل اور السعود جیسے اسپانسروں کے ذریعہ اس طرح کے مذموم سازشیںہیں۔پاکستان میں اقلیتوں کو ہمیشہ نشانہ بنایا جاتا ہے کچھ ماہ قبل سکھ برادری کو نشانہ بنایا گیا تھا اور ہندو برادری کا ایک مندر منہدم کردیا گیا تھا۔ اس سے واضح ہے کہ پاکستان میں اقلیتیں محفوظ نہیں ہیں۔پروفیسر خان نے مزید کہا کہ ہم اپنی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ میں برائے مہربانی اس نوعیت کے معاملات اٹھائیں تاکہ کسی بھی ملک سے قطع نظر اقلیتوں کے حقوق محفوظ ہوں اور آئندہ بھی اس قسم کے واقعات کی اطلاع نہ دی جائے۔آخر میں ان بے گناہ روحوں کے حق میں دعا کی گئی ہے جو خداتعالیٰ کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا کرتی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا