پاکستان کی عدالت نے دیا فوری گرفتاری کاحکم۰انتہاپسندی کی مالی اعانت اورجہادی لٹریچر تقسیم کرنے کاالزام
لازوال ڈیسک
اسلام آباد؍؍لشکر طیبہ کے سینئرکمانڈرذکی الرحمان لکھوی کی گرفتار ی کے بعدایک اوراہم واقعہ میں پاکستان کی انسداد دہشت گردی عدالت نے دہشت گردی کی مالی اعانت کے الزامات پر ممنوعہ جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کیخلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیا۔گجراں والا انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے جے ای ایم کے کچھ ارکان کے خلاف پنجاب پولیس کے دہشت گردی مخالف محکمہ کے ذریعہ شروع کردہ دہشت گردی کی مالی اعانت معاملے کی سماعت کے دوران وارنٹ جاری کیا۔ ایک آفیسر نے بتایاکہ اے ٹی سی گجراں والا جج نتاشا نسیم سپرا نے مسعود اظہر کے لئے گرفتاری وارنٹ جاری کیا ہے اور سی ڈی ٹی کو اسے گرفتار کر عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ سی ٹی ڈی نے جج کو بتایا کہ جے ای ایم سربراہ دہشت گردی کی مالی اعانت میں ملوث تھا اور وہ جہادی لٹریچر بیچتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سی ڈی ٹی کے ایک نگراں کی درخواست پر اے ٹی سی جج نے اظہر کے لئے گرفتاری وارنٹ جاری کیا۔ سمجھا جاتا ہے کہ اظہر اپنے آبائی شہر بہاولپور میں کہیں محفوظ مقام پر چھپا ہوا ہے۔ ہندستان میں فروری 2019 میں پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کے پنجاب صوبے کی پولیس نے دہشت گردی کی مالی اعانت کے خلاف مہم شروع کی تھی اور اس معاملے میں گجراں والا میں جے ای ایم کے6 کارکنان کو گرفتار کیا تھا۔ سی ٹی ڈی نے کہا کہ اس کی ٹیموں نے جے ای ایم کے محفوظ ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی اور تنظیم کے کچھ ارکان کو گرفتار کیا اور ان کے پاس سے لاکھوں روپئے نقدی برآمد کی۔ پلوامہ حملے کے بعد بین اقوامی دباو بڑھنے پر پاکستان حکومت نے جی ای ایم سربراہ کے بیٹے اور بھائی سمیت ممنوعہ تنظیم کے 100 سے زیادہ ارکان کو گرفتار کیا تھا۔ حکومت نے جے ای ایم، ممبئی حملے کے سرغنہ حافظ سعید کے جماعت الدعوہ اور فلاح انسانیت فاونڈیشن کی املاک کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔