وادی بھرمیں معمول کی سرگرمیاں بتدریج بحال،بازاروں میں گہماگہمی

0
0

شبانہ سردی میں کمی،دن کا درجہ حرارت بھی بہتر؛14جنوری تک بھاری برفباری کا امکان نہیں:محکمہ موسمیات کی پیشگوئی
جے کے این ایس

سرینگر؍؍حالیہ بھاری برف باری کے بعدوادی میں زندگی بتدریج معمول پرآرہی ہے جبکہ سردی کی شدت میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے ۔سری نگرہوائی اڈے سے مسافر جہازوں کی آواجاہی بحال ہوگئی ہے تاہم کشمیر کوباقی ملک سے جوڑنے والی سری نگرجموں شاہراہ ،وادی کوخطہ پیرپنچال سے ملانے والاتاریخی مغل روڑ ،گریزبانڈی پورہ شاہراہ اوردیگرکئی بین واندرون ضلعی سڑک رابطے ابھی بندپڑے ہوئے ہیں ۔تاہم تاہم شہرسری نگراوربیشترقصبہ جات میں سڑک رابطے بحال ہونے کیساتھ ساتھ لنک روڑس اورگلی کوچوں میں جمع ہوئی برف بھی ہٹائی گئی ہے ۔جے کے این ایس کے مطابق اتوار سے مسلسل چاردنوںتک برف باری کاسلسلہ جاری رہنے کے بعدکشمیروادی میں جمعہ کے روز بھی موسم خشک رہا۔سری نگرشہر سمیت پوری کشمیر میں صبح کے وقت اچھی دھوپ بھی نکلی تاہم آسمان پرکہیں کہیں بادل موجودہونے کی وجہ سے بعدازاں پورے دھوپ چھائوںکاکھیل جاری رہا۔اس دوران سری نگرمیں قائم محکمہ موسمیات کی جانب سے جمعہ کوپیشگوئی کی کہ جموں کشمیر اور لداخ اگلے ایک ہفتے تک موسم خشک رہے گا۔محکمہ کے مطابق اگلے 7 دنوں یعنی14جنوری تک خطے میں کسی بھاری برفباری کا امکان نہیں ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق کشمیروادی میں شبانہ درجہ حرارت میں بھی بہتری کاسلسلہ جاری ہے ۔محکمہ ھٰذاکی جانب سے جمعہ کی صبح بتایاگیاکہ گذشتہ رات کے دوران سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی0.4،پہلگام میں منفی3.3اور گلمرگ میں منفی10ریکارڈ کیا گیا۔لداخ خطے کے لیہہ ضلع میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.1،کرگل میں منفی14.2جبکہ دراس میں سب سے کم منفی12.2ریکارڈ کیا گیا۔اس کے برعکس جموں شہر میں رات کا درجہ حرارت 11.8ریکارڈ کیا گیا۔ادھرکشمیر کوباقی ملک سے جوڑنے والی سری نگرجموں شاہراہ ،وادی کوخطہ پیرپنچال سے ملانے والاتاریخی مغل روڑ ،گریزبانڈی پورہ شاہراہ اوردیگرکئی بین واندرون ضلعی سڑک رابطے ابھی بندپڑے ہوئے ہیں ۔حکام نے بتایاکہ بھاری برف باری اور مسلسل بارش کی وجہ سے زمین اور چٹانیں کھسکنے کی وجہ سے جموں سرینگر قومی شاہراہ پر جمعہ کو بھی آمد و رفت اور نقل و حمل بند رہے گی۔ٹریف پولیس کے مطابق سمرولی، کیفیٹیریا موڈ پر زمین کھسکنے اور جوہر ٹنل سے قاضی گنڈ تک برفباری کی وجہ سے ہونے والی پھسلن کی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ اس کی وجہ سے8جنوری کو جموں سرینگر قومی شاہراہ پر کسی بھی طرح کی نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔خیال رہے جموں سرینگر قومی شاہراہ وادی کشمیر کو ملک کے دیگر حصوں سے جوڑنے والی اہم شاہراہ ہے۔ حالیہ شدید برف باری اور کئی مقامات پر مٹی کے تودے گرنے کے سبب سڑک بند ہے۔ وہیں، جواہر ٹنل کے قریب متعدد مقامات پر پھسلن کی صورت حال پید ہوگئی ہے۔ان حالات کی وجہ سے 6ہزار سے زیادہ مسافراورمال بردار گاڑیاں شاہراہ پر پھنس کررہ گئی ہیں۔ ان میں زیادہ تر کشمیر جانے والی مال برادار گاڑیاں ہیں جن پر ضروری کھانے پینے کاسامان،ادویات نیز پیٹرولیم مصنوعات بشمول ڈیزل،پیٹرول اوررسوئی گیس لدا ہوا ہے۔حکام نے بتایاکہ جمعہ کی صبح درماندہ پڑے تیل ٹینکروںکوکشمیرکی جانب سفرشروع کرنے کی اجازت دی گئی ،تاہم مرمت کاری کی وجہ سے یہ شاہراہ جمعہ کوبندرہے گی ۔اُدھر حکام نے بتایاکہ وادی کشمیر کو جموں خطے سے جوڑنے والا متبادل زمینی راستہ مغل روڈ بھی بھاری برفباری کی وجہ سے بند ہے۔تاہم تاہم شہرسری نگراوربیشترقصبہ جات میں سڑک رابطے بحال ہونے کیساتھ ساتھ لنک روڑس اورگلی کوچوں میں جمع ہوئی برف بھی ہٹائی گئی ہے ۔اُدھر حالیہ بھاری برف باری کی وجہ سے درجنوں دیہات اوردُورافتادہ علاقوں کاسڑک رابطہ ہنوز منقطع ہے کیونکہ سڑکوں سے برف ہٹانے کاکام ابھی متاثرہ علاقوں میں شروع نہیں کیاگیا ہے ،تاہم شہرسری نگراوربیشترقصبہ جات میں سڑک رابطے بحال ہونے کیساتھ ساتھ لنک روڑس اورگلی کوچوں میں جمع ہوئی برف بھی ہٹائی گئی ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا