کشمیری پنڈتوں پہ خزانے کھولے،ہمیں کیوں بھولے؟

0
0

پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے رفیوجیوں کا خصوصی بازآبادکاری پیکیج کا مطالبہ
یواین آئی

جموں؍؍پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے رفیوجیوں نے مرکزی حکومت اور جموں و کشمیر یونین ٹریٹری انتظامیہ سے خصوصی بازآبادکاری پیکیج کا مطالبہ کیا ہے۔ان کا الزام ہے کہ جہاں حکومت کشمیری پنڈتوں کے لئے بہت سارے خزانوں کے دروازے کھول رہی ہے وہیں ’پی او کے رفیوجیوں‘کو بالکل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔موومنٹ فار جسٹس فار رفیوجیز آف 1947 کے رورل سکریٹری اوم پرکاش کھجوریہ نے جمعے کو یہاں نامہ نگاروں کو بتایا: ‘ہم لیفٹیننٹ گورنر کے اعلانات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاجر کشمیری پنڈتوں کو چھ ہزار نوکریاں فراہم کی جا رہی ہیں اور ان کے لئے چھ ہزار گھر بنائے جا رہے ہیں’۔انہوں نے کہا: ‘سال 2014 میں پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے مہاجروں کے لئے ایک پیکیج کا اعلان کیا گیا تھا جس میں اس مہاجر طبقے کے نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کرنے کی بات کی گئی تھی۔ میں سوال کرنا چاہتا ہوں کہ کیا جموں و کشمیر کے اندر صرف مہاجر کشمیری پنڈت ہی رہتے ہیں؟’۔اوم پرکاش نے پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے رفیوجیوں کے لئے خصوصی بازآبادکاری پیکیج کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: ‘کشمیری پنڈتوں کو نوکریاں دی جا رہی ہیں ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ لیکن پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے مہاجر اس وقت بھی ریلوے لائن کے اوپر رہ رہے ہیں۔ ان کے اپنے مکانات نہیں ہیں۔ رفیوجی کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔ ان کی بازآبادکاری کے لئے کوئی بات نہیں کی جا رہی ہے’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘آپ نے کشمیری پنڈتوں کے لئے بہت سارے خزانوں کے دروازے کھول دیے ہیں لیکن ہمارے حق میں کسی بھی پیکیج کا اعلان نہیں کیا جا رہا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہماری بازآبادکاری کے لئے بھی ایک خصوصی پیکیج کا جلد از جلد اعلان کیا جائے’۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا