انتظامیہ سے معاملے کی انکوائری کرنے اور خاطی پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی اپیل
لازوال ڈیسک
راجوری؍؍سابقہ وزیر اور اپنی پارٹی نائب صدر چوہدری ذوالفقار علی نے ضلع راجوری کے کوٹرنکہ میں جموں وکشمیر کی ایک نئی برانچ کھولنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے بینک برانچ کے اندر پولیس لاٹھی چارج جس میں ایک غریب خاتون زخمی ہوگئی، کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے نئی برانچ کا مطالبہ کوٹرنکہ میں موجودہ جے کے بنک شاخ میں بھاری بھیڑ کے پیش نظر کیا ہے۔ ایک بیان میں چوہدری ذوالفقار نے کوٹرنکہ جے کے بینک برانچ کے اندر پولیس کارروائی کی مذمت کی جس میں غریب خاتون زخمی ہوگئی۔ انہوں نے کہاکہ گاؤں مروتھہ کی غریب خاتون زرینہ بیگم دیگر افراد کی طرح بینک میں آئی تھی اور قطار میں کھڑی اپنی باری کا انتظار کر رہی تھی جس پر لاٹھی چارج ہوا۔ سابقہ کابینہ وزیر نے کہاکہ پولیس کارروائی کی تحقیقات ہونی چاہئے اور خاطی پولیس افسر کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے بینک کے اندر پولیس کارروائی پر سوال اُٹھایا ہے جہاں اِس وجہ سے بھیڑ جمع تھی بینک سو لوگوں کی ضروریات پورا کرنے کے قابل نہیں۔ ایک بینک کے لئے صارفین کا بوجھ بردداشت کرنا مشکل ہے، حکومت کو چاہئے کہ کوٹرنکہ میں ایک اور بینک شاخ منظور کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ کوٹرنکہ کے دور دراز علاقہ جات سے لوگ چار سے پانچ گھنٹوں کا سفر کرنے کے بعد بینک پہنچتے ہیں لیکن وہاں پر اُنہیںسخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ کئی عمر رسیدہ افراد نے بینک ملازمین کے ناروہ سلوک کی شکایت کی ہے، ہم سمجھ سکتے ہیں کہ بینک ملازمین پر کام کا دباؤ ہے لیکن پولیس کا عمل دخل بینک پر دہائیوں سے قائم صارفین کے اعتماد کے لئے ٹھیک نہیں۔ چوہدری ذوالفقار علی نے کہاکہ لوگ کئی کلومیٹر پیدل چلنے کے بعد بینک میں پنشن، منریگا اسکیم کی ادائیگیوں ودیگر حکومتی اسکیموں کے تحت رقومات کی حصولی کے لئے آئے تھے۔ یہ غریب لوگوں کے ساتھ نا انصافی نہیں کہ انہیں گھنٹوں قطاروں میں کھڑے رہنے کے باوجود کام ہوئے بغیر واپس گھر لوٹنا پڑتا ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ فوری اس معاملہ میں مداخلت کر کے بینک اعلیٰ عہدیداران سے بات کریں اور یہاں پر بنک برانچ کھولی جائے۔