کہاجگموہن کاٹریک ریکارڈان کی حالات کوسمجھنے کی ناکام صلاحیتوں کاگواہ
لازوال ڈیسک
- سرینگر؍؍جموں وکشمیرکے سابق گورنرجگموہن کی جانب سے دفعہ35Aکوہٹائے جانے کے مطالبے پرسخت ردِعمل ظاہرکرتے ہوئے سینئرکانگریس رہنما وسابق وزیر طارق حمیدقرہ نے آج کہاکہ پورے ملک میں جموں وکشمیرکے خصوصی درجے کے تئیں دشمنانہ ماحول پیداکیاجارہاہے اور تازہ سیمنار اورڈاکیومنٹری کااجراء اسی مہم کاحصہ ہے۔یہاںجاری ایک بیان میں طارق حمیدقرہ نے کہاکہ آر ایس ایس اوربھاجپاسیاسی مفادات کی تکمیل کیلئے جموں اورکشمیراورملک کے دیگرلوگوں میں ایک خلیج پیداکرنے کیلئے دِن رات ایک کررہی ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ اس مشن میں زعفرانی برگیڈدفعہ370کوایک ہتھیار کے طورپراستعمال کررہی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ یہ سب آئندہ گجرات ودیگرریاستوں کے اسمبلی انتخابات کیلئے کیاجارہاہے۔سابق وزیرنے جموں وکشمیرکے سابق گورنرجگموہن کواس کے ’غلط ‘اور’گمراہ کن‘دورکویاددلاتے ہوئے کہاکہ اُنہوں نے اپنے منافقانہ روئے کاتجرنہ پہلے بھی جموں وکشمیرکے عوام پرکیاہے۔قرہ نے جگموہن کویاددلایاکہ وہ بھی صدارتی حکمنامے کی بنیادپرریاست جموں وکشمیرکے گورنرمقررکئے گئے تھے اگراُنہیں صدارتی حکمنامے کے ذریعے ریاست کاگورنرمقررکیاگیاتو پھر 1954میں دفعہ35-Aبھی صدارتی حکمنانے سے آئین میں شامل کی گئی،اگریہ دفعہ غیرآئینی ہے توپھرجگموہن کی تقرر ی بھی غیرآئینی تھی؟۔اُنہوں نے کہاکہ آر ایس ایس اوربھاجپاکے خانوں میں رنگ بھرنے میں جگموہن بھی سرگرم عمل ہوگئے ہیں اوروہ سیینارمنعقد کرکے فرقہ پرست قوتوںکی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔قرہ نے کہاکہ سیمناروں کامقصد ’خودساختہ اجتماعی شعور‘پیداکرناہے تاکہ فیصلہ سازی اِداروں پردبائوبڑھایاجاسکے۔قرہ نے کہاکہ بھاجپانے میڈیاکی ایک سیکشن کوخریدرکھاہے جوان کے پروپیگنڈے چلاتاہے اور دفعہ37-Aپرمتنازعہ بحث کرائی جاتی ہیں۔قرہ نے ان بکائو چینلوں کے سٹوڈیوزکوبھاجپاکی آماجگاہیں قرار دیتے ہوئے کہاکہ صحافت کے اصولوں اورصحافت کے معیارکی مِٹی ان مفاد پرست میڈیاہائوسز نے پلیدکردی ہے۔قرہ نے گمراہ کن ڈبیٹ کرائے جانے پرسخت برہمی کااِظہارکرتے ہوئے کہاکہ عوام کے دِلوں میں زہرگھولاجارہاہے اور جموںوکشمیر اورملک کے درمیان ایک خلیج پیداکی جارہی ہے ۔قرہ نے جموں وکشمیرمیں پی ڈی پی سربراہی والی مخلوط سرکارکوناکام قرار دیتے ہوئے کہاکہ پی ڈی پی نے بھاجپاکیلئے آسانیاں پیداکی ہیں تاکہ وہ اپنے مفادات کی تکمیل میںکامیاب ہوسکے۔قرہ نے جموں وکشمیرکے عوام کوموجودہ اتحاد سے خبرداررہنے کی تلقین کی۔قرہ نے خبردارکیاکہ ریاست کے خصوصی درجے کیساتھ کسی قسم کاکھلواڑایک نئی بغاوت کوجنم دیگاجسے قابوکرناریاست اورمرکزکی کسی سرکارکے بس میں نہ ہوگا۔قرہ نے مرکزکے اس بیان کی بھی مذمت کی اوراِسے سرے سے خارج کردیاکہ جموںوکشمیرمسئلہ چنداضلاع تک محدود ہے۔قرہ نے یاددلایاکہ اگرایساہی تھاتو2016میںحکومت ایک سال تک بھی حالات کوسنبھال کیوں نہ پائی؟۔اُنہوں نے اس طرح کے بیانات کوبچگانہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ ایسے بیانات سے مسئلے کے پرامن حل کیلئے اعتمادسازی اقدامات کی راہ میں رُکاوٹ ڈالتے ہیںاور اس طرح کے بیانات سے گریزکیاجاناچاہئے۔
apoteket göteborg, http://sverige-apotek.life/exabet.html , kostnad säkert.