نئی دہلی// بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے الزام لگایا ہےکہ نئے زراعتی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کی آڑ میں بائیں بازو کی تنظیمیں اپنے ملک دشمن مفادات حاصل کرنا چاہتی ہیں۔
بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے آج یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ ‘جمہوریت میں کسانوں کو اپنے مطالبات پر مظاہرے کرنے کا حق ہے، لیکن کچھ ملک دشمن بائیں بازو کی تنظیموں کے اہلکار کسانوں بن کر کسانوں کی تحریک میں شامل ہوچکے ہیں جن سے ملک کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
مسٹر سمبت پاترا نے 13 دسمبر کو ایک انگریزی اخبار میں شائع ہونے والی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بائیں بازو کی حمایت یافتہ کسان تنظیم نے وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر کو خط لکھا ہے جس میں کسان لیڈروں سمیت جیلوں اور مبینہ دانشوروں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ان میں جیل میں بند عمر خالد، وارورا راؤ اور پی ایف آئی جیسے کالعدم ماؤنواز تنظیموں کے رہنماؤں کے نام شامل ہیں، جن کا کسان تحریک سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کیرالہ حکومت ان قوانین کو منسوخ کرانا چاہتی ہے کیونکہ بائیں بازو کی پارٹیوں کے کارکن خریدار بن کر کسانوں کے حقوق چھین رہے ہیں۔