سماجی کارکن بھی ہماری آواز بلند کریں۔لفٹینٹ گورنر انتظامیہ انصاف کا معاملہ کرے:شبیر احمد
ریاض ملک
منڈی؍؍منڈی میں محکمہ صحت عامہ (PHE)کے زیر اہتمام کام کرنے والے دیہاڑی دار ملازمین گزشتہ کئی ماہ سے اجرتوں سے محروم ہیں۔ پہلے کرونا وائرس لاک ڈائون میں اپنی جانوں پر کھیل کر عوام کو پینے کا پانی مہیاء کرنے میں کوئی کثر باقی نہیں رکھی۔اور اب تمام علاقوں میں شیدید سردی کی لہر اور برف باری کے دوران بھی یہ عارضی ملازمین اپنی ڈیوٹی انجام دینے میں مصروف ہیں۔ لیکن افسوس کہ دن رات کام کرنے کے باوجود، بھی ان بیچارے ملازمین کو تنخواہوں سے محروم رکھاگیاہے۔ جس کی وجہ سے ان دیہاڑی دار، ملازمین کے بچے فاقہ کشی کا شکار ہورہے ہیں۔ دوکانداروں نے اب ادھار دینابھی بند کردیاہے۔مزدوری بھی نہیں کرسکتے ہیں۔کیوں کہ موسم سرما میں لوگوں کی پانی کو لیکر ہاہاکار ہے. انہوں نے تمام سماجی وسیاسی کارکنان سے اپیل کرتے ہوے کہاکہ جہاں دیگر مسائیل کو انتظامیہ کی گوش گزار کیا جاتاہے۔وہی ان دیہاڑی دار عارضی ملازمین کی آواز کو بھی ضلع انتظامیہ کے ساتھ ساتھ لیفٹینٹ گورنر انتظامیہ تک پہونچائیں۔تاکہ ان دیہاڑی دار مزدوروں کو مزید مشکلات سے دوچار نہ ہوناپڑے۔شبیر احمد سنکدر حیات پرویز احمد محمد افضل جاوید احمد وغیرہ نے ہاتھ جوڑ کر اپیل کی ہے کہڈیلی ویجرزکو بقایاجات قریب 50ماہ کی تنخواہ اور گزشتہ 6ماہ سے محروم ان ملازمین کو ان کی تنخواہیں فراہم کی جائیں۔انہوں نے کہاکہ اگر کسی افیسر یا مستقل ملازم کو 1مہینے تنخواہ نہیں ملے گی تو اس کے گھر کا چولہا جلنا بند ہو جاتا ہے۔ لیکن یہ دیہاڑی دار ملازم جسکی تنخواہ 6750روپے ہو اور وہ بھی 50مہینے کے بقایا ہو اور پانچ ماہ سے نہ ملے تو وہ اپنا گھر کیسے چلائیں۔ ان کا کہناتھاکہ BPL راشن کارڈ کے حق سے بھی محروم کردیاگیاہے۔PMAY مکان کے بھی حق دار نہیں ہیں۔ایم جی نریگا میں بھی کام نہیں اور نہ ہی اس کے حق دار گردانے جاتے ہیں۔تو پھر ہم کیسے زندگی گزر بسر کریں گے۔انہوں نے لیفٹنٹ گورنر سے اپیل کی ہے کہ محکمہ صحت عامہ میں کام کرنے والے دیہاڑی دار ملازمین کی بقایاجات کو واگزار کیا جائے۔