جب جھیل ڈل 30دنوں تک منجمد رہا!

0
0

بخشی غلام محمد نے جیپ اور شمیم احمدشمیم نے سائیکل چلائی،بچوں نے کرکٹ کھیلی
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍کشمیروادی میں گزشتہ کچھ برسوں سے موسم سرمامیں زیادہ شدت کی سردی محسوس نہیں کی گئی ،تاہم امسال چلہ کلان کی آمدسے پہلے ہی جس اندازمیں پارہ نکتہ انجماد سے نیچے آگیاہے ،اُس سے لگتاہے کہ سردی کے پرانے ریکارڈ ٹوٹ نہ جائیں ۔کشمیرمیں موسم سرماکے دوران شدیدسردی کے باعث جھیل ڈل اوردیگرآبگاہوں کے منجمد ہونے کی ایک لمبی تاریخ ہے ۔سال1959کے ماہ جنوری میں درجہ حرارت اتنا نیچے چلاگیاکہ جھیل ڈل مکمل طورپرمنجمد ہوگیا اورمسلسل 30دنوں تک اسقدر منجمد رہاکہ یہاں پانی کی اوپری سطح کی تین فٹ منجمد ہوگئی ۔تاریخ کے اوراق میں رقم ہے کہ جھیل ڈل ٹھوس شکل اختیار کرگیا اوریہاں پانی کی اوپری سطح اتنی سخت ہوگئی کہ اُسوقت کے وزیراعظم جموں وکشمیر بخشی غلام محمد نے اس پرگاڑی چلائی ۔بتایا جاتا ہے کہ اُسوقت پنڈت جواہرلعل نہرئو نے بھی بخشی کے ہمراہ جیپ میں بیٹھ کر جھیل ڈل کی منفردسیرکی۔مشہورزمانہ ڈل جھیل جنوری 1964 میں ایک بار پھر جمی۔ یہ تقریبا 30 دن تک جمی۔ اس دوران پولیس کے کچھ عہدیداروں نے جھیل ڈل کی منجمد سطح پر ایک گاڑی چلا دی۔ جنوری 1986 میں ، میںڈل جھیل پھر منجمدہوگئی اور اس کے اوپر سے لوگ پیدل چلے ۔ نہروپارک سے غسل خانہ کشتیوں تک لوگوںنے پیدل سفرکیا۔ کچھ افراد ایک ریڈی پر چائے اور کیک کے ٹکڑے بیچ رہے تھے۔ بچوں کو منجمد سطح پر کرکٹ ، فٹ بال اور ہاکی بھی کھیلی۔ کچھ لوگ ڈل جھیل کی منجمد سطح پر سائیکل سواری سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ اس وقت موسم سرما کے دوران کم ترین درجہ حرارت منفی 12 ڈگری سینٹی گریڈ کے لگ بھگ تھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا