انتشار پھیلاناچاہتے ہیں ؟انہیں کس نے اس کام پہ لگایا؟

0
0

مولانا کلب جواد بلا وجہ مقامی معاملات میں دخل دے رہے ہیں :شیعہ فیڈریشن صوبہ جموں
لازوال ڈیسک

جموں؍؍شیعہ فیڈریشن صوبہ جموں نے لکھنئو اترپردیش کے مولانا کلب جواد کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے انہیں جموں وکشمیر کی شیعہ برادری کے معاملات میں دخل دینے کے بجائے اپنی ریاست پر توجہ دینے کا مشورہ دیاہے۔اخبارات کے نام جاری ایک بیان میں فیڈریشن کے ترجمان نے کہاکہ مولانا کلب جواد بلا وجہ مقامی معاملات میں دخل دے رہے ہیں اورنہ جانے انہیں کس نے اس کام پر لگارکھاہے جو سرکاری مشینری کو کرناہے۔انہوں نے کہاکہ ان کے اس طرح کے غیر شعوری بیانات سے نہ صرف مسلمانوں بلکہ بین المذاہب بھائی چارے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچ رہا اور بہتر ہے کہ وہ جموں وکشمیر کی شیعہ برادری کے مسیحا بننے کے بجائے اتر پردیش کے مفلوک الحال شیعہ طبقہ کاسوچیں۔ترجمان نے کہاکہ مولانا بن بلائے مہمان کے مترادف اپنے مشورے ہمارے اوپر تھوپ رہے ہیں لیکن جموں وکشمیر کی پوری شیعہ قوم یہ بخوبی جانتی ہے کہ اس سے انہیں کچھ حاصل نہیں ہوگا اور انہیں سیاسی معاملات سے دور رہناچاہئے۔انہوں نے کہاکہ شیعہ فیڈریشن جموں صوبہ کی نمائندہ تنظیم ہے اوراسے صوبہ بھر کی لگ بھگ چالیس مقامی انجمنوں کی حمایت حاصل ہے لیکن ایک آدھ انجمن کے مہمان بن کر مولانا کلب جواد شائد یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ وہ جو کہیں گے لوگ وہی کریں گے۔انہوں نے کہاکہ وہ انتشار پھیلاناچاہتے ہیں اور نہ جانے انہیں کس مصلحت کے تحت اس کام پر لگایاگیاہے۔ان کاکہناتھاکہ شیعہ فیڈریشن میں ملک کے سرکردہ عالم دین بھی شامل ہیں اور اس تنظیم کے سرپرست بھی ایک ایسے عالم دین ہیں جن کی پہچان ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ملک بھی ہے۔ترجمان نے کہاکہ مولانا کلب جواد نے کشمیر وادی میں بھی ایسی ہی سیاست کی کوششیں شروع کررکھی ہیں لیکن انہیں اس میں کامیابی نہیں ملے گی۔ان کاکہناتھاکہ اگر وہ واقعی قوم کے ہمدرد ہیں تو یہ بتائیں کہ انہوں نے اترپردیش کے شیعہ طبقہ کیلئے کیا کیا جو اب جموں وکشمیر میں کرنا باقی رہ گیاہے۔ان کاکہناتھاکہ جہاں تک عوامی مسائل اور مشکلات کا تعلق ہے تو شیعہ فیڈریشن نے ہر ایک پلیٹ فارم پر انہیں اجاگر کیاہے،یہاں تک کہ سابق وزرائے اعلیٰ ،گورنر وں اور وزیر داخلہ تک کو عوامی مسائل اور خاص طور پر کربلاکمپلیکس کی اراضی پر تعمیر پولیس کی چوکی کو ہٹانے کا مطالبہ کیاگیالیکن کسی نے کوئی دھیان نہیں دیا۔انہوں نے کہاکہ جن مسائل کی مولانا کلب جواد آج بات کررہے ہیں شیعہ فیڈریشن ان مسائل کو کئی سال سے اجاگر کرتی آرہی ہے لیکن انہیں حل حکمرانوں کو کرناہے اور موجودہ انتظامیہ نے بھی اس سلسلے میں کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔ترجمان نے مزید کہاکہ فیڈریشن کا مقصد جہاں شیعہ عوام کے دینی ،سیاسی اور سماجی مسائل کا ازالہ ہے وہیں دیگر طبقوں کے درمیان آپسی بھائی چارے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بھی پروان چڑھاناہے اور اس سلسلے میں فیڈریشن کی طرف سے بین الاقوامی سطح کی کانفرنسوں اور پروگراموں کا اہتمام کیاجاچکاہے۔انہوں نے کہاکہ شیعہ فیڈریشن نہ صرف شیعہ عوام بلکہ ہر اس طبقہ کے مسائل کی بات کرتی رہے گی جسے حکومتوں کی بے حسی کا سامناہے۔انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ آئندہ ایسے افراد کو جموں وکشمیر میں داخل نہ ہونے دیاجائے جس سے حالات خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا