لاک ڈائون میںمسافرگاڑیوں کاکرایہ بڑھایا،اَن لاک میں حکمنامہ کالعدم قرارلیکن ٹرانسپورٹروں کی لوٹ برقرار
محمد اسحٰق عارف
اخیارپور؍؍ لاک ڈائون کے دوران مسافر بردار گاڑیوں کے کرایوں میں جو اضافہ کیا گیا تھا۔حکومت کی طرف سے اگرچہ اْس کو کالعدم قرار دیا گیا ہے اور ڈرائیور برادری اور گاڑی مالکان کو لاک ڈائون سے پہلے کا کرایہ وصول کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں مگر بہت سارے ڈرائیور حضرات ان احکامات کو ٹھکرا کر اپنی من مانی جاری رکھے ہوئے ہیں اور مسافروں سے ابھی تک وہی کرایہ لیا جا رہا ہے جو لاک ڈائون کے دوران لیا جاتا تھا۔سومو اور ٹیمپو والے ابھی تک مسافروں کو دو دو ہاتھ لوٹ رہے ہیں اور اوورلوڈنگ کے باوجود دوگنے سے زیادہ کرایہ وصول کیا جا رہا ہے۔لاک ڈائون سے قبل گندو تا ٹھاٹری تک سومو کا کرایہ 80 روپے وصول کیا جاتا تھا اور یہی کرایہ ٹھاٹھری سے ڈوڈہ کے لئے بھی مقرر تھا مگر لاک ڈائون ڈرائیور حضرات کے لئے نعمتِ غیر مترقبہ بن کر آ گیا اور اْنہوں نے یہ کرایہ بڑھا کر اپنی مرضی سے 200 روپے کر دیا حالاں کہ متعلقہ حکام نے اس میں اتنا اضافہ نہیں کیا تھا۔لنک روڈس پر بھی لاک ڈائون کا فائدہ اْٹھاتے ہوئے ان لوگوں نے کرایہ تین گنا اور چار گناتک وصول کر کے عوام کو خوب لوٹا۔اب جب کہ حکومت نے لاک ڈائون کے دوران اضافہ کو ختم لر کے پرانا کرایہ وصول کرنے کے احکامات جاری کئے ہیںمگر ڈرائیور حضرات اس نعمت سے کسی بھی طور محتوم نہیں ہونا چاہتے اور وہ سرکاری احکامات کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنی مرضی کا کرایہ وصول کر رہے ہیں۔انتظامیہ اور آفیسران کو یہ لوگ کوئی اہمیت ہی نہیں دے رہے ہیں جس کی ایک مثال جمعرات کو دیکھی گئی جب انچارج تحصیلدار چلی پنگل محمد حسین خان نے بٹیاس میں ڈرائیور حضرات کو اضافی کرایہ لینے سے منع کیا تو کچھ ڈرائیور حضرات نے اْن کے ساتھ نہ صرف بدکلامی کی بلکہ اْنہوں نے پہیا جام ہڑتال بھی کی اور بٹیاس جکیاس سڑک پر گاڑیوں کو چلنے نہیں دیااور اس بات پر بضد رہے کہ وہ چھ کلو میٹر سفر کا 40 روپیہ وصول کرتے رہیں گے۔ اس سلسلہ میں نوجوان سیاسی کارکن قاری جعفر حسین فراش نے ’لازوال ‘کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈرائیوروں کی اس من مانی کے لئے انتظامیہ کو مؤثر اقدامات اْٹھاکر اس ناجائز لوٹ کھسوٹ کو بند کرنا کیا جانا چاہیے تاکہ غریب عوام کو راحت ملے۔ اُنہوں نے کہا کہ جو اپنی مرضی سے کرایہ وصول کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لا کر ایسے ڈرائیور حضرات کے لائسنس اورگاڑی کا اجازت نامہ منسوخ کیا جانا چاہیے۔اْنہوں نے کہا کہ وہ انچارج تحصیلدار چلی پنگل کے ساتھ کی جانے والی زیادتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جس نے بھی اْن کے ساتھ زیادتی کی ہے اْس کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جانی چاہیے۔اْنہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسی تمام گاڑیوں کا بائیکاٹ کریں جو غریب عوام کو دو دو ہاتھ لوٹ رہے ہیں۔