محکمہ بجلی کی جانب سے مرتب شدہ شیڈول پر کہیں عملدر آمد نہیں
جاوید میر
ہندوارہ؍؍شمالی قصبہ ہندوارہ کے قاضی آباد کرالہ گنڈ کے مختلف دیہات میں بجلی کی سپلائی میں بار بار خلل کی وجہہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اس سلسلے میں قاضی آباد کے سماجی کارکُن محمد عباس ڈار نے خبر نگار سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ علاقہ میں بجلی کی ایسی آنکھ مچولی ہے کہ شام ہوتے ہی گھپ اندھیرا چھاجاتا ہے جس سے لوگ تنگ آچکے ہیں۔انہوںنے کہاکہ سردیوں کے ان کٹھن ایام میں لوگوں کو بجلی سپلائی سے محروم رکھنا کسی عذاب سے کم نہیں ہے۔انہوںنے کہا کہ زندگی کے اس نازک دور میںبجلی بڑی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اب بیشتر لوگ اسی پر منحصر ہوگئے ہیں۔قاضی آباد کے درجنوں دیہات جن میں منڈی گام، بدرہ پائن، پالپورہ، سہی پورہ، کھہی پورہ،کچھلو، لوکی پورہ، سونہ وانی،ملہ باغ،ٹھوکرپورہ، ونہ گام، ریشی پورہ، دیدار پورہ، لاری گناپورہ،چھترہال،سہہ ڈگپورہ شامل ہیں۔صارفین کا مزید کہنا ہے کہ اگرچہ محکمہ بجلی ہرماہ صارفین سے باقاعدہ طورہ بجلی فیس بھی وصول کرتا ہے تاہم جس کے برعکس صارفین کو بجلی سپلائی سے کیوں محروم رکھا جاتا ہے یہ صارفین کے لئے محکمہ بجلی کی زیادتی ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق ان دیہات میں 24گھنٹوں میں صرف 2یا3گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے۔محمدعباس ڈار نے کہاکہ عام لوگوں کے ساتھ ساتھ زیر تعلیم بچوںکو کافی دشواریوں کا سامناکرنا پڑرہا ہے کیونکہ ان کی تعلیم بجلی کے بغیر متاثر ہورہی ہے۔ اس سلسلے میں انہوںنے محکمہ پی ڈی ڈی سے کے حکا م سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ علاقہ میں مرتب شدہ شیڈول کے مطابق بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے فوری طور اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ لوگوں کے ساتھ ساتھ زیر تعلیم بچوں کے مشکلات کا ازالہ ہوسکے۔مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے اگر بجلی سپلائی کے حوالے سے فوری اقدامات نہیں اٹھائے تو لوگوں کو سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور نہ کرے جس کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔