غزل

0
0
زاہد علی اداس ایڈووکیٹ
تحصیل شکرگڑھ ضلع نارووال

 

جب سے ہوئے ہیں شہر کے حالات مختلف
بڑھنے لگے ہیں چار سو خطرات مختلفکیسے چمن کی تازگی پائے گی ابتسام
جب شاخ شاخ پر بسے طبقات مختلف

مشکل میں ساتھ چھوڑ کر اپنے بھی چل دئیے
رشتے ہوئے ہیں کھوکھلے  جذبات مختلف

پہلے  حدود کھینچ کے  لاکھوں کیے  جدا
اب  ذات پات میں بٹے  حضرات  مختلف

کیسے جنم لیں الفتیں اب انفراد میں
جب مسجدوں میں چل پڑے خطبات  مختلف

دینِ محمدی یہاں فرقوں  میں بٹ چکا
طرزِ نماز مختلف اوقات مختلف

تصویر  میں دکھائی دیں   لاچار شرمسار
ہونے لگی یوں روبرو  خیرات مختلف

پہلے بہت تھی چاشنی  دیہات میں مگر
شہروں کو دیکھ  ہو  گئے دیہات مختلف

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا