کسانوں اور غریبوں کو جموں و کشمیر سرکار کچھ راحت دینا چاہتی ہے:ایڈوکیٹ شیخ شکیل احمد
لازوال ڈیسک
جموں؍؍روشنی اسکیم گھوٹالے کو لیکر جموں وکشمیر میں مختلف قسم کی چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں۔دوسری جانب ڈی ڈی سی انتخابات کا سلسلہ بھی جاری ہے اور ہر ایک پارٹی ایک دوسرے پر خوب تنقید کرتے نظر آ رہی ہے ۔ اب یہ معاملہ عدالت عظمیٰ کے دروازے کو بھی دستک دے چکا ہے اور عدالت عظمیٰ نے عدالت عالیہ جموں وکشمیر کو بھی اس سلسلے میں کچھ ہدایات جاری کیں ۔وہیں جموں وکشمیر سرکار نے بھی عدالت عالیہ میں عرضی دائر کی ہے ۔ اس سلسلے میںایڈوکیٹ شیخ شکیل احمد نے اس سلسلے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ عدالت عظمیٰ میں بھی گیا جہاں عدالت عظمیٰ نے عدالت عالیہ کو اکیس دسمبر تک فیصلے پر نظر ثانی کرنے کیلئے کہا ۔انہوںنے کہاکہ سماعت کے دوران ایڈوکیٹ بی سی رینا نے بنچ کے سامنے جموں وکشمیر سرکار کی بات بھی کی کیونکہ جموں وکشمیر سرکار نے بھی اس معاملے میں عدالت کی جانب رجوع کیا تھا ۔انہوںنے کہاکہ جموںو کشمیر سرکار غریب لوگوں اور کسانوں کو اس سلسلے میں کچھ راحت دینا چاہتی ہے اور مافیہ کو معاف نہیں کیا جائے گا ۔شیخ شکیل نے مزید کہاکہ ایڈوکیٹ بی سی رینا نے کہاکہ سی بی آئی جانچ سے جموں و کشمیر سرکار پریشان ہے ۔انہوں نے کہا کہ عدالت نے کہاکہ جو لوگ بھی عرضی گزار ہیں اور پندرہ دسمبر تک ریویو فائل کرنے کی اجازت دی جائے جس کی سماعت سولہ دسمبر کو ہوگی ۔انہوںنے مزید کہاکہ نو اکتوبر 2020کی جو ڈویژن بنچ کا فیصلہ ہے اس پر تمام عرضی گزاروں کو سولہ دسمبر کو سماعت کیاجائے گا ۔موصوف نے کہاکہ اس سلسلے میں جموں و کشمیر سرکار کا موقف غریبوں اور کسانوں کی مدد کرنا ہے اور اس سلسلے میں کچھ راحت دینا ہے جو جموں وکشمیر سرکار کی عرضی سے خوب واضح ہو جاتا ہے۔