سوشل میڈیااخبارات کی پی ڈی ایف فائل شیئرکرنا غیر قانونی

0
0

اخباری صنعت کیلئے نقصاندہ، معاشرے کیلئے خطرہ ہے:آئی این ایس
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍؍ملک بھرسے شائع ہونے والے اخبارات کی ایک تنظیم’ انڈین نیوز پیپر سوسائٹی’ نے کہا کہ سوشل میڈیا گروپس کے ذریعہ اخبارات کی پی ڈی ایف فائل یاصفحات کوشیئرکرناغیر قانونی ہے۔’انڈین نیوز پیپر سوسائٹی کے مطابق ، مارچ میں لاک ڈاؤن کے بعد سے اس طرح کے رجحان کافروغ پانا دانشورانہ املاک کے حقوق کی خلاف ورزی ہے ، اور اخباری صنعت کو نقصان پہنچانے کے علاوہ معاشرے کے لئے ایک ممکنہ خطرہ ہے۔آئی این ایس یعنی ’ انڈین نیوز پیپر سوسائٹی کے مطابق ، اس طرح کی پی ڈی ایف کو بڑے پیمانے پر سوشل میڈیاگروپوں میں شیئرکرناذرائع ابلاغ کو لوٹ رہا ہے اور معتبر خبروں کو جمع کرنے اور شائع کرنے میں ان کی سرمایہ کاری کی صلاحیت کو متاثر کررہا ہے۔بیان کے مطابق صحافیوں ، پروڈکشن اور ڈسٹری بیوشن اسٹاف کا ایک بڑا عملہ ایک اخبار کی اشاعت میں شامل رہتا ہے۔ لیکن سرشار گروپ سامنے آئے ہیں ، جو صبح سویرے ہی اخبارات کے پی ڈی ایف صفحات کی کاپی کرتے ہیں اور مالیاتی یا معاشرتی فوائد کے لئے آن لائن تقسیم یاشیئرکرتے ہیں۔ آئی این ایس کے نائب صدر منیش جین نے کہا کہ یہ فلم کے تھیٹر کی ریلیز سے قبل ویب پرکسی فلم کو جاری کرنے کی طرح ہے۔مختلف مطالعات اور تحقیقوں میںکہا گیاہے کہ اخبارات محفوظ ہیں اور کوویڈ19 کو پھیلاتے نہیں ہیں۔بیان میں کہاگیاہے کہ کووڈ19نے اخباری صنعت سمیت تمام صنعتوںکی مالی اعانت کو بری طرح سے متاثر کیا ہے ، جو خراب اقتصادی نمو اور ڈیجیٹل میڈیا کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی وجہ سے2019-20 میں پہلے ہی دباؤ میں تھے۔آئی این ایس اب تمام متعلقین سے اپیل کر رہی ہے کہ وہ اس طرح کی پی ڈی ایف کو غیر قانونی طورپر تقسیم کے خلاف کارروائی کریں۔منیش جین نے کہا کہ واٹس ایپ جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اب تک جب بھی شکایات موصول ہوتی ہیں تو اس طرح کے کسی بھی گروپ کو ختم کرنے کا اشارہ کیا جاتا ہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا