ہندوستان سرحدی معاملات کا حل گفتگو کے ذریعہ نکالنے کیلئے پابند ِعہد:انوراگ شریواستو
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍ایل اے سی پر چین اپنی حرکتوں سے باز نہیں آرہا ہے۔ ہندوستان نے جمعہ کو مشرقی لداخ میں تعطل کیلئے چین کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے چین کی دوطرفہ سمجھوتوں کی خلاف ورزی کرنے کیلئے تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ مہینوں سے ہم نے جو صورتحال دیکھی ہے ، وہ چین کے کاموں کا شاخسانہ ہے ، جس نے مشرقی لداخ میں ایل اے سی کے ساتھ صورتحال میں یکطرفہ تبدیلی کو متاثر کرنے کی مانگ کی ہے۔ یہ کارروائی ہندوستان۔ چین سرحدی علاقوں میں ایل اے سی پر امن کو یقینی بنانے کیلئے دوطرفہ سمجھوتوں اور پروٹوکول کی خلاف ورزی ہے۔وزارت خارجہ نے کہا کہ ایل اے سی پر چین کی کارروائی سرحدی علاقوں میں امن و استحکام بنائے رکھنے کیلئے کئے گئے دو طرفہ سمجھوتوں کی خلاف ورزی ہے۔ ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ چین نے صورتحال کو یکطرفہ طریقہ سے تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے۔ہندوستانی وزارت خارجہ نے مشرقی لداخ میں سرحدی تعطل پر چین کے تبصرہ پر کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ چین اپنے الفاظ کے مطابق کارروائی کرے گا۔ ہم نے چین کے اس بیان کا نوٹس لیا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ وہ دوطرفہ سمجھوتوں پر سختی سے عمل کرتا ہے اور سرحدی معاملات کا حل گفتگو کے ذریعہ نکالنے کیلئے پابند عہد ہے۔ اہم ایشو یہ ہے کہ فریقین مختلف دوطرفہ سمجھوتوں اور پروٹوکول پر پوری طرح سے عمل کریں۔قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو چین کے ایک سینئر افسر نے کہا تھا کہ بیجنگ اور نئی دہلی کے درمیان اچھے تعلقات بنائے رکھنے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے اور ان کا ملک سرحدی تعطل دور کرنے کیلئے پابند عہد ہے ، لیکن وہ اپنی علاقائی خودمختاری کا تحفظ کرنے کیلئے بھی عہد بند ہے۔