انتظامیہ سے اجازت نہ ملنے کے باوجود تیجوسی کا دھرنا

0
0

پٹنہ؍؍نئے زرعی قوانین کی مخالفت میں اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں تحریک چلانے والے کسانوں کی حمایت میں پٹنہ گاندھی میدان میں واقع گاندھی جی کے مجسمے کے سامنے مظاہرے کی اجازت نہ ملنے کے باوجود اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے حذب مخالف کے رہنماؤں کے ساتھ دھرنا دیا۔ پہلے سے انتظامیہ نے جب دھرنے کی اجازت نہیں دی تو مسٹر یادو نے ہفتے کے روز ٹویٹ کرکے چیلنج کرتے ہوئے کہا،‘گوڈسے کو پوجنے والے لوگ پٹنہ آئے ہیں۔ ان کے خیر مقدم میں وزیراعلیٰ نتیش کمار نے پٹنہ کے گاندھی میدان میں بابائے قوم گاندھی جی کے مجسمے کو قید کر لیا تاکہ گاندھی کو ماننے والے لوگ کسانوں کی حمایت میں گاندھی کے سامنے عزم نہ کر سکیں۔ نتیش جی، وہاں پہنچ رہا ہوں۔ روک سکو تو روک لیجیے ’۔ اس کے بعد مسٹر یادو راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنماؤں اور کارکنان کے ساتھ گاندھی میدان پہنچ گئے اور گاندھی میدان کے گیٹ نمبر چار کے باہر دھرنے پر بیٹھ گئے اور نعرے بازی کرنے لگے ۔ بالآخر انتظامیہ نے گاندھی میدان کا چھوٹا گیٹ کھول دیا۔ اس کے بعد مسٹر تیجسوی یادو دیگر رہنماؤں اور کارکنان کے ساتھ گاندھی کے مجسمے کے پاس پہنچے اور کسانوں کی جنگ لڑنے کے لیے اپنا انتخابی منشور پڑھا۔ مسٹر یادو نے نئے زرعی قوانین کو کسان مخالف اور کالا قانون قرار دیتے ہوئے مودی حکومت سے فوراً واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کے کسان اور مزدور مخالف فیصلوں میں وزیراعلیٰ نتیش کمار بھی معاون ہیں۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مودی حکومت آج جو بات چیت کر رہی ہے ، وہ قانون بنانے سے قبل ہونی چاہیے تھی۔ انہوں نے ریاست کے تمام کسانوں اور تنظیموں سے نئے زرعی قوانین کے خلاف سڑکوں پر اترنے کی اپیل کی اور الزام عائد کیا کہ مودی حکومت نے کھیتی کے شعبے کو بھی پراوئیویٹ کمپنیوں کو دینے کی سازش رچ دی ہے ۔ دھرنے پر موجود اہم افراد میں آر جے ڈی کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ، کانگریس کے ریاستی صدر مدن موہن جھا، سابق وزیر آلوک مہتا، شیام رجک اور داناپور کے باہوبلی رکن اسمبلی ریتلال یادو شامل تھے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا