چینی لبریشن آرمی کے سربراہ کی جانب سے پاکستان کوجدید ہتھیار فراہم کرنے کا اعلان

0
0

دہشت گردی کوجڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کے بارے میں روس اپنے موقف پرقائم ،جنوب ایشاء کے لئے پالیسی جلد منظرعام پر لائی جائیگی :روس
لازوال ڈیسک

بیجنگ؍؍بھارت پاکستان کئے درمیان تناؤ اور کشیدگی میں مزید اضافہ اس وقت ہوا جب چینی فوجی سربراہ نے دورہ پاکستان کے وقت پاکستانی فوج کو جدیدہتھیار فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔ادھر روس نے جی 20سمت کی میٹنگ کے بعد ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے کہاکہ اگرروس دہشت گردی کوجڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کے حق میں ہے تاہم کئی معاملات پر روس آنکھیں بندکرکے برصغیرکے کئی معاملات میں بیان بھی جاری نہیں کریگا بلکہ صلح مشورے کے بعد ہی اپنی پالسی منظرعام پرلارہاہے ۔روس کے کے اس بیان پر سیاسی تجزیہ کاروں نے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی بڑھتی ہوئی مداخلت کے بعد روس بھی برصغیرکے بارے میں اپنے موقف میں تبدیلی لانے جارہاہے ۔اے پی آ ئی کے مطابق بھارت پاکستان کے مابین جہاں حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہے وہاں تلخیوں میں مزیداضافہ ہو اجب چینی لبریشن آرمی کے سربراہ نے پاکستان کادورہ کرنے کے وقت اپنے پاکستانی ہم منصب اور وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ساتھ ملاقات کے بعد پاکستانی فوج کو جدیدہتھیاروں سے لیس کرنے کااعلان کیااس پر بھارت نے اپنی برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ چین خطے میں طاقت کے توازن کوبگاڑ کر امن میں رخنہ ڈالنے کی کاروائیاں بھی انجام دے رہاہے ۔چین نے پاکستانی زیرانتظام کشمیرمیں کئی ہائیڈل پروجیکٹ تعمیرکرنے کابھی فیصلہ کیاہے اور چین کی پاکستانی زیرانتظام کشمیرمیں تعمیراتی سرگرمیاں چین پاکستان کاریڈور کی تعمیر کومکمل کرنے کے حوالے سے کافی سرگرم ہے جس پر بھارت کا احتجاج اگر چہ لازمی ہے تاہم چینی فوجی سربراہ کی جانب سے پاکستان کوجدیدہتھیاروں سے لیس کرنے کے اعلان نے بھارت کی پریشانیوں میں مزیداضافہ کردیاہے ۔ادھرروس نے بھی امریکہ کی بڑھتی ہوئی مداخلت پر بر صغیرکے حوالے سے یوٹرن لینا شروع کردیاہے ۔روسی وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان جاری کیاگیاہے جس میں کہاگیاہے کہ روس اگر چہ دہشت گردی کوجڑ سے اکھڑپھینکنے کے حوالے سے اپنے موقف پرچٹان کی طرح ڈھٹاہوا ہے اور روس کے اس موقف میں کوئی تبدیلی نہیںآئی ہے کہ دہشت گردی کی عیانت کرنے والے ممالک کو الگ تھلگ کیاجاناچاہئے اور دہشت گردی کیخلاف اقوام عالم کو مضبوط مستحکم ہوناہوگاتب ہی اس بدعت کاخاتمہ ہوسکے تاہم روسی وزارت خارجہ کے مطابق برصغیرکے حوالے سے کئی معاملات پرروس آنکھیں بندکرکے کسی بھی ملک کی نہ تو حمایت اور نہ مخالفت کریگا بلکہ روس برصغیرکے حوالے سے اپنی پالسی جلد ہی منظر عام پرلائیگا۔ روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کے گئے بیان پر سیاسی تجزیہ کاروں نے ملاجلارد عمل ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ چین کی مضبوط معیشت کے سامنے روس بے بس نظرآ رہاہے اوردواری جانب امریکیہ کی جنو ب ایشاء میں بڑھتی ہوئی مداخلت روس کے لئے ناقابل قبول ہے اورروس بادل ناخواستہ ہی صحیح چین کے ساتھ ہاتھ ملانے پر سنجیدگی کے ساتھ غور کررہاہے ۔سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اگرروس نے برصغیرکے حوالے سے اپنی پرانی پالسیوں میں تبدیلی لائی تو جنوب ایشاء کے خطے میں حالات یکسر بدل جائینگے جہاں بھارت پاکستان کے مابین کشیدگی اور تناؤ میں اضافہ ہو گا وہی کئی معاملات پر بھارت کو روس کی حمات سے بھی ہاتھ دھونا پڑسکتاہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت کی امریکہ کے ساتھ بڑھتی ہوئی دوستی اور اسلحہ کی خریداری کے بعد روس اور بھارت کے مابین تعلقات اگر چہ ابھی بھی ڈگر پرہے اور بھارت روس سے سب سے زیادہ ہتھیار خریدنے والے ممالک میں سے پہلے نمبر پرہے تاہم امریکہ کے ساتھ بھارت کے بڑھتے ہوئے تعلقات پرروس اندر ہی اندر خفا بھی ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا