معذور افراد کا عالمی دن اورپھراحتجاج!

0
0

سری نگر میں معذوروں کا ڈس ایبلٹی ایکٹ 2016 کے اطلاق کے لئے احتجاج
یواین آئی

سرینگر؍؍معذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر درجنوں معذور افراد نے جمعرات کو یہاں پریس کالونی میں میں اپنے مطالبات کو لے کر احتجاج کیا۔ احتجاجی اپنے مطالبات خاص کر ماہانہ مشاہرے میں اضافے اور رائٹس آف پرسنز ود ڈس ایبلٹی ایکٹ 2016 کے اطلاق کے حق میں نعرہ بازی کر رہے تھے۔جسمانی طور پر معذور افراد جموں و کشمیر ہینڈی کیپڈ ایسوسی ایشن کے بینر تلے جمعرات کو یہاں پریس کالونی میں جمع ہوئے اور ‘ہماری مانگیں پوری کرو، وی وانٹ جسٹس، جموں و کشمیر ہینڈی کیپڈ ایسوسی ایشن زندہ باد، آواز دو ہم ایک ہیں، معذوروں کی کیا فریاد تعلیم اور روزگار’ جیسے نعرے لگائے۔ایسوسی ایشن کے صدر عبدالرشید بٹ نے نامہ نگاروں کو بتایا: ‘آج جسمانی طور پر معذور لوگوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ یہ دن پوری دنیا میں منایا جاتا ہے۔ اس دن کے موقع پر پوری دنیا میں جسمانی طور پر معذور لوگوں کے لئے نئے نئے قوانین بنائے جاتے ہیں اور ان کے فلاح و بہبود کے لئے کام کیا جاتا ہے۔ مگر جموں و کشمیر میں اس کے برعکس ہو رہا ہے’۔انہوں نے کہا: ‘آج سرکاری سطح پر بہت سے پروگراموں کا انعقاد کیا جاتا ہے لیکن یہ پروگرام اپنے فائدہ کے لئے منعقد کئے جاتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ جو نا انصافی ہو رہی ہے وہ نہیں ہونی چاہیے۔ ہماری سب سے بڑی مانگ یہ ہے کہ ڈس ایبلٹی ایکٹ 2016 کو فوراً سے پیشتر نافذ کیا جائے’۔عبدالرشید بٹ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جسمانی طور پر معذور افراد کو ایک ہزار روپے بطور ماہانہ پنشن ملتا ہے لیکن کئی ماہ سے وہ بھی بند ہے۔ موجودہ کورونا وائرس بیماری میں بھی ہمیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘ہم مقامی انتظامیہ اور مرکزی حکومت سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے مسئلے مسائل کو حل کیا جائے اور سب سے پہلے ڈس ایبلٹی ایکٹ کو یہاں لاگو کیا جائے’۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا