انجمن ترقی ارد و گلبرگہ 5دہوں سے اردو زبان وادب،تعلیم کے فروغ میں سرگرم

0
0

گلبرگہ؍؍نئی نسل میں تعلیمی بیداری اور طالب علموں کی نمایاں کامیابیاں نہ صرف ان کے والدین،انجمن بلکہ ساری قوم و ملک کے لئے بھی باعث افتخار ہیں۔ان خیالات کا اظہار محترمہ کنیز فاطمہ قمرالاسلام رکن اسمبلی گلبرگہ شمال نے خواجہ بندہ نوازایوان ارد وانجمن ترقی اردو گلبرگہ میں منعقدہ انجمن ترقی اردو ہندگلبرگہ کے جلسہ تفویض قمرالاسلام اردو گولڈ میڈل وتقسیم انعامات سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہاکہ طلباء ہمارے ملک کا روشن مستقبل ہیں۔ انھوں نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی ٹاپرس کے لئے قمرالاسلام اُردو میڈیم کے جماعت دہم سے ریاستی سطح پر نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طالب علم کیلئے گولڈمیڈل جاری کیا تھا اور یہ سلسلہ جاری ہے ۔انھوں نے بیجاپور کی گولڈمیڈل یافتہ شگفتہ ناز اور پی یو سی کی ٹاپر حمیرہ تحریم الشارع پی یو کالج گلبرگہ اور ضلعی سطح پر حبیبہ نسرین الند،محمد کامران،عائشہ ارم ہیومن ایچ گلبرگہ اور شفاء مسکان الامین گلبرگہ کو مبادکبادیاں پیش کرتے ہوئے ان کے روشن مستقبل کے لئے دعا کی اور دیگر طالب علموں کیلئے ان کے شگوار نتائج کو قابل تقلید نمونہ قرار دیا۔انھوں نے انجمن کی کارکردگی پر بھرپور اطمینان بھروسہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انجمن ترقی اردو نہ صرف ضلع گلبرگہ بلکہ ریاست کرناٹک میں اردو زبان و ادب اور تعلیم کے شعبہ میں اس کے تحفظ و ترقی کے لئے سرگرم کوشاں ہیں۔انھوں نے ایک اخباری اطلاع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انجمن کی نمائندگی پر ریاست کرناٹک میں محکمہ تعلیمات نے ڈی ڈی چندنا پر اردو میڈیم کے جماعت چہارم سے دہم تک کے طلبا ء کے لئے نصابی اسباق کو پیش کرنے کے منصوبے کو منظوری دیتے ہوئے اس کا بجٹ بھی جاری کیا ہے ، جو ساری ریاست کے طلباء کے لئے کارآمد اور مفید ثابت ہوگا۔سید عبدالرب سرپرست انجمن نے کہا کہ کسی بھی شعبہ میں نمایاں مقام حاصل کرنے کے لئے صرف اور صرف طالب علم کو سخت محنت درکار ہے ،جو محنت، لگن اور جستجو سے تعلیم حاصل کرتے ہیں لازمی طورپر انھیں کامیابیاں حاصل ہوتی ہیں۔انھوں نے کہا کہ کسی بھی محکمہ میں اعلیٰ عہدہ حاصل کرنے کے لئے اردو میڈیم ہرگز رکاوٹ نہیں ہوسکتی،جس کی خود میں اور دیگر کئی احباب زندہ مثال ہیں کہ ہم نے اردو میڈیم سے پڑھ کر مختلف محکموں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے اور اپنی ذمہ داری کو انتہائی خوش اسلوبی سے انجام دینے میں کوئی دقت محسوس نہیں کی۔انھوں نے نوجوانوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ ہمارے روشن مستقبل کی منزل کے انتخاب میں خودہم سے بہتر ہمارے لئے کوئی دوسرا جج نہیں ہوسکتا۔ ڈاکٹر غلام ربانی تماپوری صدر الشارع ایجوکیشنل ٹرسٹ گلبرگہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے میدان میں لڑکیوں کی سبقت یقینا مسرت بخش ہے ۔ تاہم لڑکوں کی مسابقت میں رکاوٹوں کو دور کرنے کی لاحق فکر بھی تشویشناک ہے ۔انھوں نے اپنے کالج کی طالبہ حمیرہ تحریم کی پی یو سی کے اردو مضمون میں 100/100حاصل کرتے ہوئے ریاستی سطح پر اول مقام حاصل کرنے پر انجمن کی جانب سے انھیں گولڈمیڈل عطا کیے جانے پر بھی مسرت کا اظہارکیا۔ ڈاکٹر عبدالقدیر صدرشاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنس بیدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انجمن ترقی اردو گلبرگہ گذشتہ 5دہائیوں سے اردو زبان وادب اورتعلیم کے فروغ میں سرگرم عمل ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ انجمن ترقی اردو گلبرگہ کی اردو زبان کی ترقی وترویج کی جدوجہد علمی ادبی تہذیبی وتعلیمی سرگرمیاں نہایت گرانقدر اورمثالی ہیں۔انجمن ترقی اردو گلبرگہ کی جانب سے ہرسال اُردو ذریعہ تعلیم کے ایس ایس ایل سی وپی یوسی میں اردو زبان میں نمایاں وہ امتیازی کامیابی حاصل کرنے والے طلبا وطالبات کی بھرپور حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ ساتھ ان میں مسابقت کاجذبہ پیداکرنے کی کامیاب مساعی کررہی ہے ۔ قبل ازیں کارروائی کاآغاز حافظ محمدشکیل احمدباغبان کی قرات کلام پاک سے ہوا۔ ڈاکٹرمحمدافتخارالدین شریک معتمد انجمن نے تعارفی کلمات پیش کئے ۔ڈاکٹر ماجد داغی معتمد انجمن نے خیرمقدم کیا۔ولی احمد سابق صدر انجمن ترقی اردو ہند گلبرگہ نے گولڈ میڈلس اور انعامات کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہاکہ اردو میڈیم کے طلبا کواحساس کمتری میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ انہیں اس بات کے لئے احساس برتری ہوناچاہئے کہ وہ دیگر میڈیمس کے طلبا کے مقابلہ میں زیادہ مضامین پڑھتے ہیں۔ولی احمد نے مزید کہاکہ انجمن ترقی اردو گلبرگہ کی جانب سے ایس ایس ایل سی اور پی یو سی میں اردو میں ٹاپ کرنے والے طلبا وطالبات کوگولڈمیڈلس اورانعامات دینے کاجوسلسلہ شروع کیاگیاہے اس کے بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں اور بہت زیادہ تعداد میں طلبا وطالبات ایس ایس ایل سی وپی یوسی میں امتیازی نشانات حاصل کررہے ہیں۔خواجہ پاشاہ انعامدار معتمد تنظیمی نے انجمن ترقی اردو ہند گلبرگہ کی کارکردگی پر رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہاکہ انجمن ترقی اردوہند،اردو زبان وادب کے فروغ کے ساتھ ساتھ ارد وزریعہ تعلیم کے طلباوطالبات کی حوصلہ افزائی کے لئے مختلف مقابلوں کے انعقاد اورگولڈ میڈلس و نقد انعامات واسناد اور مومنٹوزکی پیشکشی کاسلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے ۔ ڈاکٹر وہاب عندلیب سابق صدرکرناٹک اردواکاڈمی نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے مخاطب کرتے ہوئے طلبا وطالبات کوتلقین کی کہ وہ اپنے آپ کو صرف درسی کتب کے مطالعہ تک ہی محدود نہ رکھیں بلکہ اپنے مطالعہ کووسیع کریں غیرتدریسی کتب اخبارات ورسائل بھی پڑھیں۔انہوں نے کہاکہ ہماری تہذیب وشناخت کوباقی رکھنے کے لئے اردو کوذریعہ تعلیم بنانا ضروری ہے ۔انہوں نے اس بات پر گہری تشویش کااظہار کیاکہ آج کل انگریزی تعلیم حاصل کرنے کارجحان بہت زیادہ بڑھ رہاہے ۔ڈاکٹر وہاب عندلیب نے اس بات کاخدشہ ظاہر کیاکہ انگریزی تعلیم کے رجحان میں کمی نہیں آئی تواردو ذریعہ تعلیم کامستقبل تاریک ہوجائے گا۔جناب امجدجاوید صدرانجمن نے اپنی صدارتی تقریر میں گولڈ میڈلس اورانعامات حاصل کرنے والے طلبا وطالبات کواوران کے والدین کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہاکہ والدین کے لیے یہ خوشی کابہت بڑاموقع ہے ۔انہوں نے طلباوطالبات کوتاکید کی کہ وہ اس بات کو کبھی فراموش نہ کریں کہ ان کی تعلیمی ترقی اوردرخشاں وتابناک مستقبل کے پیچھے ان کے والدین کی بے مثال قربانیاں کارفرما ہیں۔جناب امجدجاوید نے فی زمانہ ملت کے لڑکے لڑکیوں کی تعلیمی ترقی پرمسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایسالگ رہاہے کہ ہمارے پاس سے علم کی کنجی کہیں کھوگئی تھی۔انہوں نے مزید کہاکہ مذہب اسلام کی اصل شناخت تعلیم سے ہی ہے کیوں کہ اسلام صرف پڑھنے کامذہب ہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ دنیاوی اوردینی علم کو علیحدہ نہیں کیاجاسکتا اور علم کی تقسیم نہیں کی جاسکتی۔علم کی صرف ایک ہی تعریف ہے کہ وہ علم نافع ہے ۔انہوں نے حصول علم کو دنیاوی ترقی کے ساتھ ساتھ بخشش کاسرمایہ قراردیا۔امجد جاوید نے والدین سے دردمندانہ اپیل کی کہ وہ اپنی اولاد کو زیورعلم سے آراستہ کریں۔ڈاکٹرماجد داغی معتمد انجمن نے نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ نظامت کے فرائض انجام دیئے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا