8 ستمبر کو روہنگیائی مسلمانوں سے یوم یکجہتی کے طور پر منانے کا اعلان

0
0

متحدہ مجلس علماء کااجلاس
عالم اسلام کی خاموشی کو حد درجہ افسوسناک ، شرمناک اور مجرمانہ قرار دیا دیا
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍وادی کشمیر کی تمام مذہبی جماعتوں نے برما میں روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام اور سینکڑوں مسلمان بستیوں کو مسمار و خاکستر کرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس ننگی بربریت اور جارحیت پر عالمی برادری خصوصاً عالم اسلام کی خاموشی کو حد درجہ افسوسناک ، شرمناک اور مجرمانہ قرار دیا دیا ہے۔ انہوں نے 8 ستمبر جمعتہ المبارک کو روہنگیائی مسلمانوں کے ساتھ یوم یکجہتی کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔ متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر اور اس سے منسلک مذہبی جماعتوں بشمول جماعت اسلامی جموںوکشمیر ، جمعیت اہلحدیث جموںوکشمیر ، جموںوکشمیر انجمن شرعی شیعان،اسلامک سٹیڈی سرکل،اتحاد المسلمین جموںوکشمیر، دارالعلوم رحیمہ بانڈی پورہ،انجمن تبلیغ الاسلام، انجمن حمایت الاسلام،مفتی اعظم جموںوکشمیر، مسلم پرسنل لاء بورڈ جموںوکشمیر،دارالعلوم بلالیہ، دارالعلوم قاسمیہ، انجمن نصرۃ الاسلام،انجمن مظہر الحق بیروہ، درالعلوم نور الاسلام ترال، پیروان ولایت جموںوکشمیر، اہلبیت فائونڈیشن اور انجمن علمائے احناف نے منگل کو یہاں جاری ایک مشترکہ بیان میںبرما کے روہنگیائی مسلمانوں پر ہونے والے مظام کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ ان مذہبی جماعتوں کے سرپرستوں بالخصوص میرواعظ مولوی عمر فاروق نے کہا کہ برمی مسلمانوںکو جس بے دردی کے ستاتھ تہہ تیغ کیا جارہا ہے اور بستیوں کی بستیاں راکھ کے ڈھیر میںتبدیل کی جارہی ہیں۔ عورتوں کی عزت و عصمت کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے اس ضمن میں عالم اسلام اور مسلمان ممالک کی حکومتوں کی خاموشی حد درجہ مجرمانہ ہے اور ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ برمی مسلمانوں کے خلاف وہاں کے اکثریتی فرقے کی جارحیت اگرچہ گزشتہ کچھ عرصے سے جاری ہے اور اس دوران ہزاروں مسلمانوںکو قتل کیا گیا، لاکھوں افراد کو بے گھر اور مہاجرت پر مجبور کیا گیا اور ان کی املاک و جائیداد کو لوٹا گیا ، لاکھوں افراد کو شدید زخمی اور اس طرح برمی مسلمانوںکی نسل کشی کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع کیا گیا۔ بیان میں اس قتل عام پر عالمی برادری خاص طور پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) کے کردار کوانتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے ان سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنی خاموشی توڑ کر روہنگیائی مسلمانوں کو بچانے کے لئے فوری طور پر آگے آئیں۔ بیان میں حقوق البشر کے عالمی اداروں سے پر زور اپیل کی گئی کہ وہ برمی مسلمانوں کے خلاف اس ننگی جارحیت اور بربریت کا فوری نوٹس لیں اور وہاں کے مسلمانوں اور ان کی عزت و آبروکے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ روہنگیائی مسلمانوں کے ساتھ کشمیری عوام کی جانب مورخہ8 ستمبر2017 ء جمعتہ المبارک کو یوم یکجہتی کے طور پر منانے کے ساتھ ساتھ نماز جمعہ کے موقعہ پر متحدہ مجلس علماء کی جانب سے مرتب کردہ ایک جامع قرارداد کشمیر کی تمام مرکزی مساجد ،خانقاہوں ، امام باڑوں اور آستانوں میں پیش کرکے عوام سے تائید حاصل کی جائے گی اور برما میں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا جائے گا۔ بیان میں کہا گیا کہ متذکرہ قرارداد کو عالم اسلام کے ذمہ داروں ، اقوام متحدہ بالخصوص او آئی سی کے ممبر ممالک کو بھیجا جائے گا تاکہ روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام کو رکوانے کے ساتھ ساتھ ان کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ دریں اثنا جموں کشمیر اتحاد المسلمین کے سربراہ اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین مولانا محمد عباس انصاری نے برما میں رہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام اور بستیوں کی بستیاں خاکستر کرنے ، ہزاروں لوگوں کو شہید و زخمی کرنے کئے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس ننگی جارحیت اور بربریت پر عالمی برادری اور عالم اسلام کی خاموشی کو حد درجہ مجرمانہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جب کہ رہنگیائی مسلمانوں پر خود اپنے ملک کی زمین تنگ کی جارہی ہے ، قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے ، عورتوں کے ساتھ اہانت آمیز سلوک کیا جارہا ہے ، ہزاروں افراد کو قتل اور بستیوں کو راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کیا جارہا ہے یہ اس لحاظ سے اس درجہ افسوس ناک ہے کہ یہ سب کچھ وہاں کی حکومت کی سرپرستی میں کیا جارہا ہے۔ مولانا عباس انصاری نے کہا کہ یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ میانمار میں ہزاروں مسلمانوں کو تہہ تہغ کیا جارہاہے معصوم اور شیر خوار بچوں کو قتل اور ہر چار طرف بر بریت کا بازار گرم ہے لیکن اس سب واقعات کے باوجود عالمی برادری خاموش تماشاہی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ رہنگیائی مسلمانوں کے خلاف وہاں کے اکثریتی فرقے جارحیت گذشتہ کچھ عرصہ سے جاری ہے اور برما میں مسلمانوں کی نسل کشی ایک منصوبہ بند پروگرام کے تحت مسلسل عملائی جارہی ہے تاہم اس ضمن میں عالمی برادری خصوصاً مسلم ممالک نے جو خاموشی اختیار کر رکھے ہے وہ ہر لحاظ سے مجرمانہ ہے۔ مولانا نصاری نے عالمی برادری، او آئی سی اور حقوق بشر کی عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ میانمار میں مسلمانوں کے خلاف پر تشدد کاروائیوں کو روکنے ان کے قتل عام کے خاتمے اور ان کی عزت و آبرو کو فراہم کرنے کے حوالے سے عملی اقدامات کو یقینی بنائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا