یواین آئی
سرینگر؍؍جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ اور راجوری کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ کو منگل کے روز چار دن بعد ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے کھول دیا گیا۔بتادیں کہ 86 کلو میٹر طویل تاریخی مغل روڈ پر پیر کی گلی، شوپیاں اور دیگر مقامات پر درمیانی سے بھاری درجے کی برف باری ہوئی تھی جس کے پیش نظر اس کو بند کر دیا گیا تھا۔دریں اثنا وادی کشمیر کو لیہہ کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – لیہہ شاہراہ کے علاوہ شمالی کشمیر کے تین اہم روڈ کپوارہ – مڑھل روڈ، کپوارہ –کیرن روڈ اور بانڈی پورہ – گریز روڈ گذشتہ چار دنوں سے مسلسل بند ہیں۔راجوری – پونچھ کے ڈپٹی ایس پی ٹریفک زبیر مرزا نے بتایا کہ منگل کے روز مغل روڈ کو قابل آمد ورفت بنا دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ موسمی حالات بہتر رہنے کی صورت میں مال بردار گاڑیوں کو شوپیاں سے راجوری جانے کی اجازت ہوگی اور اس دوران کسی بھی مسافر بردار گاڑی کو چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔موصوف نے کہا کہ پیر کی گلی کے نزدیک روڈ پر ابھی بھی پھسلن ہے جس کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اپنائی جا رہی ہیں۔ادھر شمالی کشمیر کے کپوارہ – ٹنگڈار روڈ پر بھی منگل کے روز ٹریفک کی نقل وحمل بحال ہوئی۔ٹریفک ذرائع نے بتایا کہ کپوارہ – مڑھل روڈ پر برف ہٹانے کا کام جاری ہے اور موسم بہتر رہنے کی صورت میں اس پر بھی جلد ٹریفک بحال ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بانڈی پورہ – گریز روڈ کو قابل آمد ورفت بنانے کے لئے شدومد سے کام جاری ہے۔قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں گذشتہ ہفتے پہاڑی علاقوں میں برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں بارشیں ہوئی تھیں جس کی وجہ سے مذکورہ شاہراہیں و سڑکیں بند ہوئی تھیں۔