دہلی میں کوروناکاقہر،امت شاہ کی اعلیٰ سطحی میٹنگ

0
0

تیار کیا خاص پلان،آرٹی۔ پی سی آر ٹیسٹ کو دوگنا کیا جائے گا
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍گزشتہ کچھ دنوں سے دہلی میں کورونا وائرس کے معاملات میں اضافہ کے پیش نظر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کورونا کے حالات پر جائزہ میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں امت شاہ کے ساتھ مرکز وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن ، دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل اور وزیر اعلی اروند کیجریوال موجود تھے۔ میٹنگ میں امت شاہ نے کہا کہ دہلی میں آرٹی۔ پی سی آر ٹیسٹ کو دوگنا کیا جائے گا۔ وہیں وزارت صحت اور آئی سی ایم آر کی موبائل ٹیسٹنگ وین کو کچھ خاص مقامات پر تعینات کیا جائے گا۔ امت شاہ نے کہا کہ دہلی میں کورونا کے ہلکی علامت والے مریضوں کو وافر سہولیات مل سکے ، اس کیلئے کچھ ایم سی ڈی اسپتالوں کو کورونا اسپتالوں میں تبیل کیا جائے گا۔امت شاہ کے ساتھ ہوئی میٹنگ کے بعد وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی میں سب سے بڑی پریشانی آئی سی یو بیڈ کی ہے ، اس لئے انہیں بڑھایا جائے گا۔ کیجریوال نے کہا کہ میں مرکزی حکومت اور وزیر داخلہ امت شاہ جی کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے یہ میٹنگ بلائی ، اس وقت یہ ضروری ہے کہ سبھی لوگ مل کر کام کریں تاکہ دہلی کے لوگوں کی جان کو بچایا جائے۔قابل ذکر ہے کہ راجدھانی دہلی میں مسلسل سنگین ہوتی جارہی کورونا وائرس کی تیسری لہر اتوار کو راحت کی خبرلائی ، جب انفیکشن کے صرف 3,235 نئے معاملے درج کئے گئے جبکہ 7,606 لوگ صحتیاب ہوئے۔ اس دوران کورونا انفیکشن سے 95 مریضوں کی بھی موت ہوگئی دہلی کے وزارت صحت کی طرف سے جاری اعدادوشمار کے مطابق قومی راجدھانی دہلی میں کورونا کے 3,235 نئے معاملات سامنے آنے کے ساتھ ہی متاثروں کی تعداد بڑھ کر 4,85,405 ہوگئی۔نئے معاملوں میں کمی کے دوران کورونا سے صحتیاب ہونے والے لوگوں کی تعداد بھی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ اس دوران 7,606 اور مریضوں کے صحتیاب ہونے کے بعد اب تک مجموعی طور سے 4,37,801 لوگ کورونا وائرس سے صحتیاب ہوچکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کورونا مریضوں کے صحتیاب ہونے کی شرح پھر سے 90 فیصد سے زیادہ 90.19 فیصد پر آگئی ہے۔راجدھانی میں کورونا کے سرگرم معاملات کی تعداد 4,466 اور کم ہوکر آج 39,990 رہ گئی۔ اسی مدت میں کورونا انفیکشن سے 95 اور مریضوں کی موت ہونے سے اس وبا سے مرنے والوں کی تعدادبڑھ کر 7,614 ہوگئی ہے۔ اس سے پہلے جمعرات کو کووڈ سے ریکارڈ 104 مریضوں کی موت ہوئی ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا