جموں وکشمیر میں ترجیحی سیاحتی منزل بننے کی کافی صلاحیت موجو د :منوج سنہا

0
0

لیفٹیننٹ گورنر، ڈاکٹر جتندر سنگھ نے198.37کروڑروپے کی لاگت سے تیار جامع مانسر اَحیائے نو و ترقیاتی پروجیکٹ کا سنگ بنیادرکھا
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہانے آج وزیر اعظم کے دفتر میں ڈاکٹر جتندر سنگھ کی موجودگی میں198.37کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کئے جامع مانسر احیائے نو پروجیکٹ کا بذریعہ ورچیول طریقہ کار سنگ بنیاد رکھا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پروجیکٹ کا مقصد سیاحوں کی آمد میں اِضافہ کرنا ہے جس سے علاقے کی معاشی و معاشرتی ترقی میں مدد ملے گی اور گردونواح کے علاقوں کی کلہم ترقی کے لئے مواقع فراہم ہوں گے اور مقامی لوگوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر میں ترجیحی سیاحتی منزل بننے کی کافی صلاحیت موجو د ہے اور اِس شعبے سے روزگار کے مواقعوں کی فراہمی یقینی بنے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ یوٹی حکومت جموںوکشمیر سیاحتی شعبے کی ترقی و فروغ کے لئے ایک لائحہ عمل پر کام کر رہی ہے جس کے تحت ثقافتی مقامات عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے اور مہم جو کھیل کود کے فروغ کو ترقی دی جا رہی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم تواضع صنعت کے لئے سکل ڈیولپمنٹ پروگرام کو توسیع دے رہے ہیں تاکہ یونین ٹریٹری میں سیاحت پر آنے والے سیاح ایک مثبت تاثر یہاں سے لے کر جائیں گے۔ جموںوکشمیر میں آب گاہوں کی کثرت ہے اور حکومت ان کے تحفظ اور بحالی کے لئے کوشاں ہے اور مقامی ماحولیات کی بحالی کے لئے جامع اِقدامات اٹھائے جارہے ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ مانسر۔ سرنسر ترجیحی سیاحتی منازل ہے اور یہ کٹرا میںماتا ویشنو دیوی کی سڑک کے نزدیک ہے جہاں سالانہ ملک او ربیرونِ ملک کے ایک کروڑ یاتری یاترا پر آتے ہیں۔ مانسر یاترا اور ہیرٹیج نکتہ نگاہ سے کافی اہم ہے ۔ اِس کے ساتھ ہی مانسر جھیل کی قدرتی دلکشی ، جنگلی جانور کی پناہ گاہ اور نباتات ا س سے قدرتی حسن کی ایک مثال بناتے ہیں اور احیائے نواور ترقیاتی پروگرام سے مانسر عالمی سطح کے نقشے پر آئے گا۔جامع مانسر بحالی اور احیائے نو ترقیاتی پروجیکٹ کی عمل آوری سے یاتریوں اور سیاحوں کی آمد میں اِضافہ ہوگا ۔ سال 2019-20ء میں سیاحوں کی تعداد 10لاکھ سے بڑھا کر 20 لاکھ تک پہنچ سکے گی جس سے تخمیناً1.15کروڑ کا روزگار پیدا ہوگا اور سالانہ تخمیناً 800 کروڑ روپے کی آمدن پیدا ہوگی۔ مانسر اور اس کے گردو نواح بستیوں میں معاشی ، سماجی و معاشرتی ترقی اور مقامی لوگوں کے لئے بہتر مستقبل یقینی بنے گا۔ یوٹی حکومت نے 13عناصر کے لئے کیپکس بجٹ کے تحت 16.50کروڑ روپے منظور کئے گئے جبکہ باقی ماندہ عناصر مرکزی حکومت کے سوادیش درشن کے تحت مکمل کئے جائیںگے ۔اُنہوں نے کہا کہ پروجیکٹ کی تکمیل کے لئے پانچ سال کی مدت کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔پروجیکٹ ذیلی پروجیکٹوں جیسے ٹورسٹ فیسلٹیشن سینٹر کا قیام ،ویلنس نیچرو پیتھی مراکز کا قیام ، مانسر حویلی اور نرسنگ مندر کی بحالی ، داخلی گیٹ کی تزائین و آرائش ، جھیل کے کناروں کے ساتھ پگڈنڈی ،نکاسی آب چینل کی وائلڈ لائف قواعد وضوابط کے تحت ترقی ، جانوروں سے متعلق گیلری اور بیرڈ واچر لاج کا قیام ، تیار شدہ ایس ٹی پیز ، زپلائین ، ہائی ماسٹ لائیٹ ، حفاظتی کیمرے کی تنصیب ، میوزیکل واٹر فائونٹین ، وائی فائی کنکٹیوٹی ، راک کلائی بنگ ، اوپن ائیر جم، مانسر سب سٹیشن کی توسیع ، شیش ناگ مندر کی تعمیر و ترقی ، امیوزمنٹ پارک کا قیام ، ذیلی سڑکوں کی توسیع ، معقول پارکنگ سہولیت کے علاوہ ، فٹ پاتھوں کی توسیع کی تعمیر و توسیع ، مانسر جھیل میں سیاحتی سہولیات کے لئے کشتیوں کی سہولیت فراہم کرنا شامل ہیں۔ انہوں نے متعلقہ افسروں کو سیاحوں کے لئے معقول سہولیات قائم کرنے اور مذہبی، ثقافتی ، ماحولیاتی ماحول حامل جھیل کے تحفظ کے لئے ایک فعال لائحہ عمل مرتب کرنے کے لئے کہا۔ انہوںنے وزیر اعظم کا ثقافتی ، تاریخی ، قدرتی اور مذہبی اہمیت کے حامل عالمی معیار کیء سیاحتی منازل کو ترقی دینے کے لئے تاریخی قدم اٹھانے پر شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کی جی ڈی پی میں سیاحت کا سات فیصد حصہ ہے اور سیاحتی شعبے کی بحالی ہماری اوّلین ترجیح ہے ۔ اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان ،صوبائی کمشنر جموں سنجیو ورما،سیکرٹری امورِ نوجوان و کھیل کود، سیاحت اور ثقافت سرمد حفیظ،ضلع ترقیاتی کمشنر اودھمپور ڈاکٹر پیوش سنگلا ، ناظم سیاحت جموں راج کمار کٹوچ ، سی ای او سرنسر ۔ مانسر ڈیولپمنٹ اَتھارٹی ڈاکٹر گوروندرجیت سنگھ اور دیگر اعلیٰ اَفسران ذاتی طور اور بذریعہ ورچیول موڈ کے تحت موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا