کشتواڑ پولیس کا قابل ستائش کام

0
0

ڈکیتی کا پیچیدہ معاملہ چوبیس گھنٹوں کے اندر کر دیا حل؛مجرموں کو گرفتار کر کے لوٹی ہوئی رقم کر لی بازیاب
محمد اشفاق

کشتواڑ ؍؍کشتواڑ قصبہ اور اس کے گرد و نواح میں چوری، اور ڈکیتیوں کے واقعات انتہائی سرعت کے ساتھ بڑھ رہے ہیں، جن کی وجہ سے کشتواڑ قصبے میں بسنے والے لوگ سر شام گھروں میں دبک جانے میں ہی آفیت سمجھتے ہیں، تاہم کشتواڑ پولیس جرائم پیشہ افراد کا پہ لگام کسنے میں پوری طرح کوشاں ہے اور اپنی تیز رفتاری و فرض شناسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کئی پیچیدہ کیسوں کو بہت ہی قلیل مدت میں سلجھانے میں کامیاب رہی ہے۔کشتواڑ پولیس نے ایک بار پھر سے سرعت اور برق رفتاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈکیتی کے ایک انتہائی پیچیدہ کیس کو چوبیس گھنٹوں کے اندر حل کر کے لوٹی ہوئی رقم کا آدھا حصہ بازیاب کرانے میں کامیابی حاصل کی۔کشتواڑ پولیس سے ملی اطلاعات کے مطابق 24 اکتوبر کو ساجد علی زرگر نامی ایک سنار نے پولیس اسٹیشن کشتواڑ میں ایک تحریری شکایت درج کر کے پولیس کو اپنے ساتھ ہونے والی ڈکیتی کی واردات سے مطلع کیا تھا۔مذکورہ شخص کی شکایت کے مطابق 22 اکتوبر کی شام کو اسے چند نامعلوم افراد نے فون کر کے خود کو سونے کے تاجر ظاہر کرکے اسے سستے داموں سونا بیچنے کی پیشکش کی تھی، اور اسے پانچ لکھ روپے نقد لے کر درابشالہ پہونچانے کے لیے کہا۔ مذکورہ شخص نے لالچ میں آکر اسی رات درابشالہ کا رخ کیا لیکن درابشالہ کے قریب پہنچنے پر اسے درابشالہ سے چند کلو میٹر دور کاندنی کے مقام پر ایک ویران جگہ پر رکنے کو کہا۔ویران جگہ کے بارے میں سنتے ہی متاثرہ شخص نے خطرے کی بو سونگھ لی اور اپنی گاڑی کا رخ فوراً کشتواڑ کی طرف واپس موڑ لیا، لیکن مجرموں نے اس کا پیچھا کرتے ہوئے ایک ویران مقام پر روک لیا اور اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے کر اس کے پاس موجود رقم چھین لی اور وہاں سے رفو چکر ہو گئے۔مذکورہ شخص کی تحریری شکایت ملتے ہی کشتواڑ پولیس نے نا معلوم مجرموں کے خلاف ایف آئی آر زیر نمبر 201/2020 U/S 341/392/120-B/506 IPC درج کر کے ایس او کشتواڑ نے سب انسپکٹر جتندر سنگھ کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دے کر معاملے کی تحقیقات شروع کر دیں۔اس دوران مزکورہ مجرموں کے فون نمبر کو ٹریکنگ پہ رکھ کر پولیس نے اپنا جال پھیلا دیا، اور کچھ ہی عرصے میں ڈکیتی میں ملوث دو افراد کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ تاچھ شروع کر دی اور انہوں نے پولیس کی تفتیش کے سامنے ہتھیار ڈالتے ہوئے جلدی اپنے جرم کا اعتراف کر لیا اور اس کیس میں ملوث باقی افراد کی نشاندھی کر دی۔ اس واردات میں ملوث مجرموں کی شناخت یاسین واحد ، مزمل شبیر، ساکنان بھدرواہ ضلع ڈوڈہ، اور خالد کوتول، جو کہ اس واردات کا سرغنہ تھا، کے طور پر کی گئی ہے۔ تینوں مجرموں کو حراست میں لے کر ان کے قبضے سے تین لاکھ روپے کی رقم برآمد کر لی گئی ہے۔پولیس سے ملی جانکاری کے مطابق پولیس لوٹی گئی بقیہ رقم کو بازیاب کرانے کے لیے کوشاں ہے اور ایس ایس پی کشتواڑ ہرمیت سنگھ مہتا کی قیادت میں معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا