یواین آئی
نئی دہلی؍؍صحت وخاندانی بہبود کیمرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج کہا کہ کورونا وائرس (کووڈ-19) کے انفیکشن کا خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے، اس لیے اس وائرس کو ختم ہونے کے قریب سمجھ کر لاپرواہی نہیں برتی جانی چاہئے اور لوگوں کو کووڈ-19 کی مخصوص ہدایات پر مل کرنا چاہئے۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے منگل کے روز دہلی کے ماڈل ٹاؤن اسمبلی حلقہ کے بھارتیہ جنتا پارٹی کی کمیٹیوں کے صدور کے ویڈیوکانفرنس کے ذریعہ بات چیت کرتے ہوئے ان سے اپیل کی کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے کورونا وائرس سے بچاؤ کے پیغام کو ہر فرد تک پہنچانے کے کام میں شامل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کا خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے لیکن کچھ لوگ کورونا وائرس کو ختم ہونے کے قریب سمجھتے ہوئے احتیاط برتنے میں غفلت کر رہے ہیں۔ وہ نہیں جانتے کہ ان کی لاپرواہی ان پر بھاری پڑ سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کو جلدی سے ختم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ تمام لوگ ماسک پہنیں، ماسک سے منہ اور ناک کو ڈھانپیں، بات کرتے ہوئے بھی ماسک کو نہ ہٹائیں، منہ اور ناک کو ہاتھ نہ لگائیں، بار بار ہاتھ دھوئیں اور لوگوں کے درمیان دو گز کا محفوظ فاصلہ رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کو روکنے کے لئے یہ آسان احتیاطی تدبیریں مؤثر طور پر کام کر سکتی ہیں۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ "کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے نو مہینے مکمل ہوچکے ہیں اور دسواں مہینہ شروع ہوا ہے۔ ہم نے کوروناوائرس کے خلاف جنگ میں وزیر اعظم کی قیادت اور رہنمائی میں کامیابی حاصل کی ہے۔ آج ہندوستان دنیا کے امیر اور ترقی یافتہ ممالک سے بہتر پوزیشن میں ہے۔ ہماری شفایابی کی شرح 90 سے 91 فیصد کے درمیان ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ اسی طرح اموات کی شرح 1.50 فیصد ہے جو بہت کم ہے۔ ہم نے کورونا وائرس کے چیلنج کو مواقع میں تبدیل کردیا ہے اور بے مثال صحت کی سہولیات میں توسیع کی ہے۔ ملک میں لیبارٹریوں کی تعداد ایک سے بڑھ کر 2006 ہوگئی ہے”۔انہوں نے کہا کہ "آج کورونا وائرس کے مریض سات لاکھ کے قریب ہیں، جبکہ اس سے پہلے یہ تعداد 10 لاکھ تک پہنچ چکی تھی۔ روزانہ مریضوں کی تعداد 95 ہزار سے کم ہو کر 50 ہزار پر آگئی ہے۔ کورونا وائرس کے مضر اثرات کم ہوئے ہیں اور 90 فیصد سے زیادہ افراد صحت یاب ہو رہے ہیں۔ جہاں تک ویکسین اور دواؤں کا تعلق ہے تو ہمارے سائنسدان اس کام میں مصروف ہیں”۔