انجینئروں کی سیلف ہیلپ گروپ اسکیم

0
0

متعلق حکومت فیصلے پر نظر ثانی کرے:منجیت سنگھ
لازوال ڈیسک

جموں؍؍اپنی پارٹی نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ جموں وکشمیر میں انجینئروں کے لئے بنائی گئی سیلف ہیلپ گروپ اسکیم کو تحلیل کرنے سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کی جائے تاکہ بے روزگار انجینئر روزی روٹی کما سکیں۔ اپنی پارٹی جنرل سیکریٹری وجے بقایہ نے کہاکہ حکومت کی یہ ذمہ داری تھی کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقعے فراہم کئے جائیں، جب سرکاری سیکٹر میں ملازمت نہیں تو پھر حکومت نے جموں وکشمیر کے اندر سیلف ہیلپ گروپ اسکیم کیوں ختم کی۔موصوف نے ان باتوں کا ذکراپنی پارٹی دفتر پر نئے شامل ہونے والوں کا خیر مقدم کرتے وقت کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہزاروں انجینئروں ، اہل خانہ اور اُن سے منسلک افراد کے مفادات کی خاطر حکومت کو چاہئے کہ فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔انہوں نے سرکاری نوکریوں کے متبادل کے طور پرہارٹی کلچر، شیپ ہسبنڈری اور زرعی شعبہ جات میں نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرنے کو کہاتاکہ وہ خود کفیل بن سکیں۔ سابقہ وزیر منجیت سنگھ نے کہاکہ ختم کر دی گئی سیلف ہیلپ گروپ اسکیم کے تحت 30فیصد شیئر کوالیفائیڈ انجینئروں کے لئے مخصوص تھا، جواب چھن گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی زیر انتظام جموں وکشمیر میں نوجوان روزگار کے مواقعے نہ ہونے کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہیں جس طرف حکومت کو سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ساہل کھجوریہ، پروین بھاردواج، روہت چوہان، اکشت شرما، رجت سنگھ، اندردیپ سنگھ، ہرویندر سنگھ وغیرہ نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ اس موقع پر سابقہ ایم ایل اے فقیر ناتھ، او بی سی ریاستی کارڈی نیٹر مدن لال چلوترہ، پرنو شگوترہ، اعجاز کاظمی، آر کے للوترہ، جوگیندر سنگھ، وائی بہو مٹو، جنمیت سنگھ بالی، یاسر چوہدری، سردیش رانا وغیرہ بھی موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا