بیک ٹو ولیج پروگرام کو تشہیری پروگرام سے زیادہ عوام دوستانہ بنانے کی ضرورت :عاشق خان
لازوال ڈیسک
جموں؍؍شیعہ فیڈریشن صوبہ جموں نے بیک ٹو ولیج پروگرام کو تشہیری پروگرام سے زیادہ عوام دوستانہ بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ان وعدوں پر عمل کرے جو اس نے ترقی و خوشحالی کے حوالے سے گزشتہ برس 5اگست کو ریاست کے خصوصی درجہ کی تنسیخ اور جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ چھینے جانے کے موقعہ پر کئے تھے۔پریس کے نام جاری ایک بیان میں فیڈریشن کے صدر عاشق حسین خان نے کہا کہ ریاست کو حاصل خصوصی پوزیشن کی تنسیخ کے فوری بعد وزیر اعظم اور دیگر مرکزی حکومت کے رہنماؤں نے ترقی کے حوالے سے کئی وعدے کئے تھے جبکہ جموں کشمیر کے گورنر اور لیفٹنٹ گورنروں نے بھی ان وعدوں کا اعادہ کیا لیکن بدقسمتی سے زمینی صورتحال میں بہتری کے بجائے مزید ابتری آئی ہے اور جہاں لاکھوں نوجوانوں کا روزگار چھن گیا ہے وہیں بنیادی سہولیات کی فراہمی اور بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر کے کم وبیش سبھی کام التوا کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو عوامی مسائل کی خبر تک نہیں اور خاص طور پر دور دراز کے عوامی مسائل دن بدن بڑھتے ہی جارہے ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ خاص طور پر جموں، سانبہ،کٹھوعہ و ریاسی کے دور دراز علاقوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔انہوں نے کہاکہ اسی طرح سے راجوری اور پونچھ کی شیعہ بستیوں اور رام بن کے چندرکوٹ علاقہ کے لوگ آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور بیشتر شیعہ علاقوں میں نہ تو سڑک روابط ہیں اور نہ ہی پانی، بجلی اور طبی خدمات ضرورت کے مطابق فراہمی ہورہی ہے۔ عاشق خان نے کہاکہ خصوصی طور پر چندرکوٹ،گورسائی،گورسائی نالہ،گورسائی ہنڈی،گورسائی سر،سلواہ،گوہلد،مینڈھر،سنئی،پنیالی،پوٹھہ،سانگلہ،سرنکوٹ،منڈی،پلیرہ،ساتھرہ،منگناڑ،پونچھ و دیگر کئی علاقوں کے لوگ آج بھی میلوں پیدل چلنے پر مجبور ہیں اور ان کو نہ بجلی اور نہ ہی پانی تواتر کے ساتھ سپلائی کیا جاتا ہے جو حکام کے ہر طرح کے دعووں کی نفی کرتاہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے گائوں دیہات کے مسائل سن کر ان کا ازالہ کرنے کیلئے بیک ٹو ولیج پروگرام شروع کیا ہواہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ پروگرام زمینی سطح پر بدلا ئو زیادہ تشہیری مہم کا حصہ ہے کیونکہ پہلے دو مراحل میں زیر بحث آنے والے مسائل و مشکلات کا کوئی حل نہیں دکھا۔ عاشق خان نے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ مرکزی حکومت اپنے وعدوں کو ایفا کرے اور انہیں امید ہے کہ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا جو منجھے ہوئے سیاستدان اور عوام سے جڑے ہوئے لیڈر ہیں، اس سلسلے میں وہ تمام تر اقدامات کریں گے جو وقت اور لوگوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ کربلا کمپلیکس کی اراضی پر ناجائز طور پر پولیس تھانہ تعمیر کیاگیاہے جس کی وجہ سے مذہبی رسوما ت کی ادئیگی میں خلل پڑتی ہے اور ساتھ ہی جگہ بھی کم پڑتی جارہی ہے ا س لئے اس پولیس تھانے کو فوری طور پر کہیں دوسری جگہ منتقل کیاجائے ۔