یواین آئی
حیدرآباد؍؍عمر قید کی سزاپانے والے تلنگانہ کے بیشتر قیدیوں کو ریاست کی مختلف جیلوں سے رہا کردیاگیا۔گاندھی جینتی کے موقع پر ریاستی حکومت نے 141قیدیوں کی رہائی کے لئے احکامات جاری کئے تھے۔حکومت کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق ریاست کی مختلف جیلوں سے ان قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنایاگیا۔حیدرآباد کی چنچل گوڑہ جیل کے مردوں کی جیل سے 13قیدیوں،خواتین کی جیل سے 15قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی گئی۔چرلہ پلی جیل سے 16قیدیوں،اوپن ایر جیل سے 25قیدیوں کو رہا کیاگیا۔ورنگل جیل سے 30قیدیوں کو رہا کیاگیا۔ نظام آباد، کریم نگر، کھمم، سنگاریڈی، نلگنڈہ اور عادل آباد ڈسٹرکٹ جیل کے ساتھ ساتھ مریال گوڑہ سب جیل سے مجرموں کی رہائی کے احکام جاری کئے گئے تھے۔ دوباک اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخابات، نظام آبادایم ایل سی نشست کے ہونے والے انتخابات کے پیش نظران حلقوں کے قیدیوں کی رہائی کے کام کو ملتوی کیاگیا۔کل شب ان قیدیوں کی رہائی عمل میں آئی۔ان کے ارکان خاندان جیل پہنچے اور ان کو اپنے ساتھ لے گئے۔حکومت کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق بہتر کردار کے حامل معمر قیدیوں کو رہا کرنے کے سلسلہ میں ترجیح دی گئی ہے۔خواتین و بچوں کے خلاف سنگین جرائم، منظم جرائم، قتل، ڈکیتی، نارکوٹکس اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کو رہا نہیں کیاگیا ہے۔رہائی پانے والے قیدیوں سے خواہش کی گئی کہ 50 ہزار روپے کے شخصی مچلکہ ادا کریں اور آئندہ تین ماہ کے دوران ہر ماہ قریبی پولیس اسٹیشن سے رجوع ہوں۔ حکام نے کہا کہ جن قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے اگر وہ دوبارہ جرم کرتے ہیں تو ان کی رہائی کو منسوخ کیا جائے گا۔ قیدیوں کی رہائی کی فائل کوگورنر تمیلی سائی سوندراراجن نے منظوری دی تھی۔حکومت کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق 66فیصد سزا کی تکمیل کرنے والے قیدیوں کو رہا کیاگیا۔ورنگل جیل کے سپرنٹنڈنٹ مرلی بابو نے ان کی جیل سے رہا ہونے والے قیدیوں کو سماج میں بہتر زندگی گذارنے اور مستقبل میں کسی بھی قسم کی جرائم کی وارداتوں میں ملوث نہ ہونے کا حلف،گاندھی جی کے پورٹریٹ کے سامنے دلایا۔اپنوں سے ملنے کے لئے قیدیوں کے رشتہ دار کل صبح ہی سے جیل کے سامنے ٹہرے رہے تاہم ان کے انتظار کی گھڑیاں کل شب اْس وقت ختم ہوئیں جب جیل سے ان کے رشتہ داروں کو رہا کردیاگیا۔واضح رہے کہ ورنگل ضلع کے کملا پور منڈل سے تعلق رکھنے والا موگلی چرلہ بھکشاپتی کا نام رہائی فہرست میں شامل تھا لیکن کورٹ کی جانب سے عائد کردہ 17,500جرمانہ کی رقم کی ادائیگی کا متحمل وہ نہ کے سبب وہ مایوس ہوگیا۔اس معاملہ کو جیل کے حکام نے ورنگل چیمبر آف کامرس کے ذمہ داروں کو واقف کروایا جس پر وہ رقم دینے راضی ہوگئے۔ رقم کی ادائیگی پر بھکشاپتی بھی رہا ہوگیا۔