بھاجپا کو منڈیٹ دیاواپسی میں5اگست ملا،دفعہ کے خاتمے کے بعد حالات میں کتنا بدلائو آیا؟:غلام احمد میر
لازوال ڈیسک
سرینگر؍جموں و کشمیر پردیش کانگریس کے صدر ( جے کے پی سی سی)کے صدر غلام احمد میر نے بتایاکہ گورنر راج وقتی طور ہوتا ہے نہ کہ مستقل بنیادوں کے لئے، انہوں نے بتایا دو سال سے جموں و کشمیر کے عوام کو اپنے بات رکھنے کے لئے کوئی بھی سٹیج موجود نہیں ہے جس کے نتیجے میں انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا باجپا جو جموں و کشمیر نے منڈیٹ دیا اور انہوں نے واپسی 5اگست دیا۔امشی پورہ واقعے کی تحقیقات میں پولیس اور فوج کا رول قابل اطمنان ۔جموں و کشمیر پردیش کانگریس کے صدر ( جے کے پی سی سی)کے صدر غلام احمد میر نے بتایا گورنر راج وقتی ہوتا ہے، نہ کہ مستقل ۔انہوں نے بتایا جموں و کشمیر میں گزشتہ2سال سے لوگوں کو اپنی بات رکھنے کے لئے کوئی بھی سٹیج موجود نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی لوگوں گمراہ کر رہی ہے کہ 5اگست کے بعد یہاں خصوصی پوزیشن ختم کرنے سے یہاں حالات بہتر ی آئی ہے ،لیکن زمینی صورت حال یہاں ے بارے میں سب کچھ بتا رہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کیا جموں وکشمیر میں 5اگست کے بعد انکونٹروں ،نوجوانوں کی جنگجوئوں کے صف میں شمولیت کا سلسلہ رک گیا ہے؟۔میراتوار کو اننت ناگ کے ویری ناگ می میڈیا سے باتھ کررہے تھے۔میر نے بتایا کہ جموں کشمیر یو ٹی نے جو منڈیٹ باجپا کو دیا اسکے بدلے میں انہیں پانچ اگست ملا ہے ۔انہوں نے بتایا جن لوگوں نے باجپا کو جموںمنڈیٹ دیا ہے وہ بھی آج ان سے ناراض ہیں کیونکہ ان لوگوں کو اب سمجھ میں اگیا کہ جموں کشمیرمیں کوئی بھی تبدلی نہیں آئی اس فیصلے سے باجپا نے پانچ اگست کو لی۔ جموں کشمیر میںسیاسی نظام درہم برہم ہوا۔ میرنے کہا انتخابات منعقد کرنا وقت کی ضروت ہے،امشی پورہ فرضی جھڑپ پر میر نے کہا کہ ہیں امشی پورہ فرضی جھڑپ میں لوگوںتین معصوم نوجوانوں کے لواحقین کو انصاف ملنا نہیں چاہے ۔انہوں نے اس معاملے میں پولیس کے رول کی تعریف کی ہے ۔میر نے کہا فوج نے بھی اس کارروائی میں قابل ستائش کارروائی کی ہے انہوں نے کہا اس طرح کا واقعہ دوبارہ نہیں پیش آنا چاہے ۔حال ہی میں ایل جی سے ملاقات پر انہوں نے کہا کانگریس پارٹی ہمیشہ جمہورہ اداروں کی قدر کی ہے چاہے ان پر کون بیٹھا ہو یہ ہمارے لئے مطلب نہیں رکھتا ہے ،پردیش کانگریس صدر نے بتایا انہوں نے ایل جی سے وقت مانگاجس نے انہیں وقت دیا اوت اس دوران انہوں نے کشمیر کے ہر ایک معاملے پر بات کی ہے جس میں تعلیم،کار باری افراد،میوہ تاجروں کیجول ملازمین کا مسئلہ بے روز گار نوجوانوں کا مسئلہ وغیرہ قابل ذکر ہے۔