لازوال ڈیسک
جے پور ؍؍ خواتین کسی بھی شعبے میں مردوں سے زیادہ پیچھے نہیں ہیں۔ خواہ لڑاکا طیارہ اُڑانا ہو۔ ڈاکٹر بن کر مریضوں کی جان بچانی ہو۔ استاد بن کر گائوں کے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا ہو یا باکسنگ میں سونے کا تغمہ جیت کر لانا ہو۔ اسی طرح ہمارے درمیان ایک انجینئر بھی ہیں جس نے انجینئرنگ کے اپنے چھوٹے سے کیریر میں مختلف مصائب و مشکلات اور بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنے کے بعد پوری لگن کے ساتھ اپنا کام انجام دینے میں کوئی کوتاہی نہیں برتی اور بھارت کے قومی مفاد میں اور قوم کی ترقی میں اپنا حصہ ادا کر رہی ہیں۔ یہ کومل سوناگارا ہیں جس نے جونیئر انجینئر کے عہدے پر اندرا گاندھی کینال پروجیکٹ پر ایک بہت ہی قابل ستائش کام کیا ہے۔ وہ پہلی خاتون تھیں جنہوں نے جیسلمیر زون کے نہاری علاقے میں انجینئر کی حیثیت سے سائٹ ملازمت کی تھی ، جہاں انہوں نے 2014 میں اس عہدے پر کام شروع کیا تھا۔ کومل کے بارے میں کاشتکاروں سے ان کے کام کے بارے میں سننے کو ملتا ہے کہ یہ وہ واحد خاتون انجینئرتھی جو آستری تقسیم کاروں کے انتہائی اختتام پر کاشتکاری کرنے والے کسانوں تک اپنی خدمات میسر کرنے کے لئے پہنچی۔ یہ جگہ راجستھان کے ضلع جیسلمیر کے صحرائی جنگل اور سرحدی علاقے میں ہے جہاں اندرا گاندھی نہر سے پانی منتقل ہوتا ہے۔وہ علاقہ جہاں بجلی نہیں ہے ، نہ پانی ہے اور نہ ہی کوئی تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔ جہاں 50 ڈگری سینٹی گریڈ گرمی اور 5 ڈگری سیلسیس سردیوں میں کام کیا جاتا ہے۔ ان کا واحد مقصد ہمیشہ یہ تھا کہ پانی ہر کسان تک پہنچنا چاہئیے ، پھر اسے رات بھر نہر کی نگرانی کرنی پڑتی یا بہت سے بااثر افراد کے سامنے کھڑا ہونا پڑتا۔ اس علاقے میں سینکڑوں کلومیٹر جنگل ہے ، ٹیلی مواصلات کا نام و نشان تک نہیں ہے ، کئی کلومیٹر کے لئے رسل و رسایل کی سہولت موجود نہیں ہے ۔ اس علاقے میں نہر کی تعمیر کے وقت کچھ انجینئر راستوں سے بھٹک کر غائب ہوگئے اور کچھ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ بہر حال کومل سوناگارا نے ہمیشہ بیخوف اور نڈر رہتے اپنے کام کو ملک کی نہر اور وہاں کے کسانوں تک پہنچانے کیلئے کاوشیں جاری رکھیں۔ جن کی ترقی کے لئے یہ ہمیشہ تیار رہتی تھیں۔ نہر کی حالت صحیح کرنے کے علاوہ کومل کو کئی طرح کی دوسری پریشانیوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے جو ا?ج کے کرپٹ دور میں پائے جاتے ہیں۔ البتہ کومل نے کبھی ہمت نہیں ہاری اور آخرکار اپنے کام میں کامیاب ہو کر ہی دم لیا اور سینکڑوں کسانوں کے لئے راحت کا سامان مہیا کیا۔