یوم اساتذہ:رسم نبھانی ہے!

0
0

رسم نبھانی ہے! عالمی یوم اساتذہ دنیا کے کئی ممالک میں’’اساتذہ کا عالمی دن‘‘ یا "ورلڈ ٹیچرزڈے‘‘ ہرسال 5 اکتوبر کو منایا جاتا ہے۔ یوم اساتذہ منانے کا مقصد معاشرے میں اساتذہ کے اہم کردار کو اجاگرکرنا ہے۔ اس دن کی مناسبت سے دنیا بھرمیں کئی سیمینارز، کانفرنسیں اورتقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ 2009ء میں عالمی یوم اساتذہ کے حوالے سے یہ ہدف مقرر کیا گیا ہے کہ 2015ء تک دنیابھر میں تعلیم کو عام کیا جائے گااور بلند معیار تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس عظیم مقصد کے حصول کیلئے ضروری ہے کہ معاشرے میں پیشہ ور اساتذہ کو ان کا جائز مقام ملے اورانہیں دورجدید میں نظام تعلیم میں ہونے والی تبدیلیوں سے وقتًا فوقتًا باخبر کیا جائے۔لیکن جہاں تک ہماری ریاست جموں وکشمیرمیں تعلیم کے معیارکاتعلق ہے،یہاں خاص طورپرسرکاری سطح پرتعلیمی معیارگراوٹ کی جانب رواں دواں ہے،ایک طرف جہاں بہت کم اسکولوں میں تعلیمی نظام بہتری کی جانب گامزن ہوتاہے وہیں دوسری جانب اسکولوں کی ایک بڑی تعدادایسی ہوتی ہے جہاں نظامِ تعلیم اساتذہ کی غفلت شعاری کاشکارہوکردرہم برہم ہوجاتاہے،تعلیم کے معیارکی بدحالی میں صرف اساتذہ ہی ذمہ دارنہیں بلکہ حکومتی غفلت بھی اس کے پیچھے کارفرماہے، سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولیات کافقدان، عملے کی قلت، کھیل کود کے میدان کانہ ہونا، پائخانہ اورپینے کے پانی کی نایابی جیسے مسائل آج بھی بدستوردرپیش ہیں، چند شیطان صفت ’اساتذہ ‘کی غیراخلاقی سرگرمیاںبھی لفظ ’استاد‘کی مٹی پلید کرتی ہیں،ایسے میں ٹیچرزڈے منائے جانے کے دوران جہاں بہترین کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے اساتذہ کی عزت افزائی کی جاتی ہے وہیں ایسے شیطان صفت اساتذہ اور غفلت شعار اساتذہ کے اعدادوشماربھی منظرعام پرلائے جانے چاہئے اوراُن کیخلاف کی جانے والی کارروائی بھی منظرعام پرلانی چاہئے، تاکہ عبرت حاصل ہو، صرف انعامات دینے سے محکمہ تعلیم اورحکومت اپنی خامیوں پرپردہ نہیں ڈال سکتی، جواچھے اساتذہ ہیں اپنے فرائض بخوبی انجام دیتے ہیں اورغیرمعمولی کارنامے انجام دیتے ہیں اُن کی حوصلہ افزائی لازمی ہے لیکن ساتھ ہی ناقص کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے اساتذہ کوبھی آج کے روزہی بے نقاب کیاجاناچاہئے، حکومت کو چاہئے کہ اساتذہ کی کارکردگی کاباضابطہ طورپراعدادوشمار ٹیچرزڈے کے روز عام کرے۔اساتذہ کوبھی اپنامحاسبہ کرتے ہوئے اپنے مقام کواورشبیہ کوبہتربنانے کی کوشش کرنی چاہئے اوراس کوشش کاآج کے روزہی عہدکرناچاہئے ورنہ یہ ’یومِ اساتذہ‘ایک رسم بن کررہ جائےگی اس سے حاصل کچھ ہونے والانہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا