جموں اور کشمیر میں کوئی امتیاز نہیں برتا جائے گا

0
0

راجوری کے غمزدہ کنبوں کو ہر حال میں انصاف فراہم کیا جائے گا: لیفٹیننٹ گورنر
کہاجموں وکشمیرکیلئے ایک بڑا راحتی پیکیج کا اعلان آئندہ ایک ہفتے میں متوقع ،20برسوں میں ہر شعبہ متاثر ہوا

لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍جموں وکشمیرکیلئے عنقریب ایک بڑے راحتی پیکیج کے اعلان کااِشارہ دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جب تک انتظامیہ کی کمان میرے ہاتھوں میں ہے جموں اور کشمیر میں کوئی امتیاز نہیں برتا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی اگر امتیاز کرنا چاہے گا تو اس کی وہ حرکت برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس دوران سنہا نے کہا ہے کہ ضلع راجوری کے تین نوجوانوں، جنہیں مبینہ طور پر ضلع شوپیاں میں ایک مبینہ فرضی جھڑپ میں مارا گیا ہے، کے غمزدہ کنبوں کو ہر حال میں انصاف فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فوج اور جموں و کشمیر پولیس معاملے کی تحقیقات میں جٹی ہوئی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے یہ باتیں پیر کے روز یہاں راج بھون میں ایک پریس کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہیں۔ ان کا کہنا تھا: ‘ایک بات آپ سب سمجھ لیجئے کہ میرے رہتے ہوئے جموں اور کشمیر میں کوئی امتیاز نہیں ہوگا۔ دونوں خطوں کی مساوی بنیادوں پر ترقی ہوگی۔ کوئی اگر امتیاز کرنا چاہے گا تو اس کی وہ حرکت برداشت نہیں کی جائے گی’۔منوج سنہا نے کہا کہ ان کی قیادت والی انتظامیہ کرپشن کے تئیں زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا رہے گی۔ ان کا کہنا تھا: ‘اسکیموں کو لاگو کرنے میں ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہر ایک کام شفافیت کے ساتھ انجام دیا جائے۔ میں نے پہلے ہی دن کہا تھا کہ کرپشن کے تئیں زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی جائے گی۔ اس سمت میں ہم آگے چلیں گے’۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر فوجی قافلوں کی نقل و حرکت کے دوران سویلین ٹریفک کو روکے رکنے کے مسئلے کو بھی دیکھیں گے۔ ان کا اس سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا: ‘میرے ڈومین کے باہر کچھ نہیں ہے۔ اگر کوئی کام بھارت سرکار سے کرانا ہوگا تو میں وہ کرا دوں گا۔ آپ اس کی فکر چھوڑ دیجئے۔ آپ نے جو مسئلہ سامنے رکھا ہے، تھوڑا وقت دیجئے میں اس پر بات کروں گا’۔ سنہا نے کہا ہے کہ ضلع راجوری کے تین نوجوانوں، جنہیں مبینہ طور پر ضلع شوپیاں میں ایک مبینہ فرضی جھڑپ میں مارا گیا ہے، کے غمزدہ کنبوں کو ہر حال میں انصاف فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فوج اور جموں و کشمیر پولیس معاملے کی تحقیقات میں جٹی ہوئی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے غمزدہ کنبوں سے حاصل نمونے مہلوک نوجوانوں کے ڈی این اے سے میچ کرنے میں ہو رہی غیر معمولی تاخیر سے متعلق ایک سوال کے جواب میں بتایا۔ انہوں نے کہا: ‘جہاں تک ان غمزدہ کنبوں کا سوال ہے تو میں یہ کہنا چاہوں گا کہ تحقیقات جاری ہیں۔ فوج اپنی طرف سے تحقیقات کر رہی ہے جبکہ پولیس نے بھی الگ سے ایک جانچ کمیٹی قائم کی ہے۔ میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ان غمزہ کنبوں کو ہر حال میں انصاف فراہم کیا جائے گا’۔ قابل ذکر ہے کہ شوپیاں میں رواں برس جولائی میں لاپتہ ہونے والے تین مزدوروں، جن کا تعلق ضلع راجوری سے تھا، کے اہل خانہ نے تصویروں کی بنیادوں پر الزام عائد کیا ہے کہ 18 جولائی کو شوپیاں میں ایک تصادم کے دوران مارے جانے والے تین عدم شناخت جنگجو در اصل ان کے رشتہ دار ہیں۔ اہل خانہ نے ان تین نوجوانوں کی شناخت ابرار احمد خان ولد بگا خان، امتیاز حیسن ولد شبیر حسین ساکنان در ساکری تحصیل کوٹرانکہ اور ابرار احمد ولد محمد یوسف ساکن ترکسی کے بطور کی ہے۔ کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے 13 اگست کو کہا تھا: ‘اس کیس کے دو پہلو ہیں ایک یہ کہ جن کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے ان کی پہچان کے لئے ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا کیونکہ شوپیاں میں مارے گئے تنیوں جنگجوؤں کے ڈی این اے ٹیسٹ ہمارے پاس ہیں۔ دوسرا یہ کہ یہ تینوں جو یہاں کام کرنے آئے تھے ان کے بارے میں دیکھا جائے گا کہ ان کا جنگجوؤں کے ساتھ کوئی رابطہ مت تھا، ان کی فون کالز کو چیک کیا جائے گا اور دیگر تمام تکنیکی طریقوں سے بھی دیکھا جائے گا’۔اس موقع پرجموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ تشکیل دی گئی کمیٹی نے جموں وکشمیر میں کاروبار اوردوسرے بیمار شعبوں کی بحالی کے لئے ایک پیکیج کی تجویزاپنی پیش کردہ رپورٹ میں کی ہے، جس پر حکومت ہند غور غور و خوض کررہی ہے اور ایک ہفتے کے اندر اندر اس حوالے سے بڑا اعلان کیا جائیگا ۔منہوج سنہا نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ گذشتہ ایک سال سے جموں و کشمیر کے کاروبار کو نقصان اٹھانا پڑا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ15سے20کے دوراب ہر ایک شعبے کو خسارے کا سامنا کر نا پڑا ہے ۔ان کا کہناتھا ’ہاں ،ایک پیکیج تجویز کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی ‘۔انہوں نے کہا ’کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کی ہے جس پر حکومت ہند غور کررہی ہے اور مجھے لگتا ہے کہ ایک ہفتہ کے اندر ایک بڑے پیکیج کا اعلان ہونے والا ہے‘۔لیفٹیننٹ گور نر نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا راحتی پیکیج ہو گا ،جو نہ صرف بیمار شعبہ تجارت بلکہ دیگر متاثر ہوئے سیکٹروں کی بحالی کیلئے بھی ہوگا ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا