جموں میں اپنی پارٹی کی پہلی ایگزیکٹیو کمیٹی میٹنگ منعقد

0
0

جموں وکشمیر میں معیشت کے احیاء کیلئے جامع اقتصادی پیکیج درکار:الطاف بخاری
لازوال ڈیسک

جموں؍؍جموں میں پارٹی ایگزیکٹیو کی پہلی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے جموں وکشمیر اپنی پارٹی صدر سعید محمد الطاف بخاری نے لاک ڈاؤن سے متاثر تاجر وکاروباری طبقہ، صنعتکاروں، ہوٹل مالکان، ٹرانسپورٹروں، کسانوں ودیگران کے لئے جامع اقتصادی پیکیج کا مطالبہ کیا ہے جنہیں یونین ٹیراٹری میں کویڈ19لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھاری مالی نقصان ہوا ہے۔الطاف بخاری نے کہاکہ حکومت کو چاہئے کہ کاروباری طبقہ، تاجروں، چھوٹے دکانداروں اور سیاحتی صنعت سے وابستہ لوگوں، صنعتکاروں اور کسانوں کے لئے اقتصادی پیکیج دیاجائے اس سے وہ دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوسکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہئے کہ جموں وکشمیر کے اندر جن لوگوں کو نقصان ہوا یا منظم وغیر منظم شعبہ جات میں جنہوں نے ملازمتیں کھوئیں، کے نقصان کی بھرپائی کیلئے جامع پالیسی مرتب کی جائے۔ موصوف جموں میں جموں وکشمیر اپنی پارٹی ایگزیکٹیو کمیٹی کی منعقدہ پہلی میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔ اس میٹنگ میں سنیئر نائب صدر غلام حسن میر، نائب صدور اعجاز احمد خان، چوہدری ذوالفقار علی، عثمان مجید ، جنرل سیکریٹری وجے بقایہ، وکرم ملہوترہ، صوبائی صدر منجیت سنگھ، صوبائی نائب صدر سعید اصغر علی اور خواتین ونگ صوبہ جموں کی انچارج نمرتہ شرما کے لعاوہ اپنی پارٹی سنیئرلیڈر وسابقہ وزیر محمد دلاور میرنے شرکت کی۔ سابقہ اراکین قانون سازیہ ڈاکٹر کمل اروڑہ اور ممتازخان اجلاس میں بطور خاص مدعو تھے۔ اجلاس میں کئی امور خاص کر جموں وکشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر سیر حاصل تبادلہ خیال ہوا۔ اس دوران الطاف بخاری کو صوبہ جموں سے متعلق متعدد امور بارے جانکاری دی۔ سیاسی سرگرمیوں کو تیز کرتے ہوئے اپنی پارٹی ایگزیکٹیو کمیٹی نے ممبر شپ مہم شروع کرنے اور آنے والے دنوں میں ضلع سطحی کمیٹیاں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا۔ علاوہ ازیں جموں وکشمیر میں مختلف سطحوں پر عوامی رابطہ پروگرام بھی منعقد کئے جائیں گے۔ اپنی پارٹی صدر سعید محمد الطاف بخاری نے لیڈران کو ہدایت دیں کہ وہ فیلڈ میں رہیں اور لوگوں کی مشکلات ومسائل کو اُجاگر کریں۔ منتخبہ حکومت کی عدم موجودگی میں اپنی پارٹی لیڈران سے کہاگیاکہ وہ عوامی مسائل کا ازالہ کرنے میں پل کی حیثیت سے کام کریں۔ اپنی پارٹی لیڈران نے اِس عزم کا اعادہ کیاکہ وہ سیاسی طور تیار ہیں اور رضاکارانہ طور پر متعدد معزز شخصیات اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنا چاہتی ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا