کٹھوعہ سانحہ : پریس کلب راجوری نے کیا کینڈل مارچ احتجاج، بھائی چارہ قائم رکھےں:عارف قریشی

0
0

کشمیر سمیت سب نے بہتر رول ادا کیا، عصمت دری کیس میں ملوث کو پھانسی ہونی چاہیے: عمرارشدملک
لازوال ڈسک
راجوری ضلع صدر مقام راجوری میں کٹھوعہ سانحہ کے خلاف پریس کلب راجوری نے ڈاک بنگلو راجوری میں کیا کینڈل مارچ احتجاج اور کٹھوعہ سانحہ کے مجرموں کے خلاف سخت الفاظ میں نعرہ بازی کی وہیں کمسن معصوم بچی کے حق میں بھی نعرہ بازی کی گئی ۔واضح رہے کٹھوعہ کے رسانہ علاقہ کی معصوم کمسن بچی کے ساتھ زیادتی کی گئی اور پھر اس کا قتل کیا گیا جس کے بعد ریاست بھر میں اور عالمی سطح پر بھی اس کی مذمت کی گئی اور جگہ جگہ مظاہرے بھی ہوئے تو وہیں جموں کے کچھ وکلاءاور چند لیڈران نے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا جبکہ ریاستی کرائم برانچ نے کیس کی تحقیقات مکمل کر دی جس کے بعد کرائم برانچ نے کیس کا چالان پیش کیا اور اس دوران کٹھوعہ میں کچھ وکلاءنے اس پرہنگامہ بھی کیا لیکن پھر بھی چالان پیش ہوگیا ۔وہیں اس سلسلہ میں پریس کلب راجوری کے ممبران نے کٹھوعہ سانحہ کی مذمت کرتے ہوئے پُرامن کینڈل مارچ احتجاج کیا جس کی قیادت کلب کے نائب صدر عارف قریشی نے کی جبکہ دیگر ممبران بھی موجود تھے ۔اس دوران کمسن بچی کے والدین کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر سینئر صحافی عمرارشدملک نے کہا کہ کٹھوعہ سانحہ مذہبی نہیں انسانی مسئلہ ہے اس لئے آپسی بھائی چارے کو قائم رکھےں کیونکہ اس وقت کچھ فرقہ پرست اس کیس کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں تاکہ مجرم آزاد ہوسکےں ۔انہوں نے کہا کہ بچی کسی کی بھی ہو وہ سب کی بیٹی کے برابر ہوتی ہے کیونکہ ہر گھر میں بیٹی موجود ہے اس لئے اپنی بیٹیوں کو نظر میں رکھ کر انصاف کی بات کرےں ۔ انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ سانحہ شرمناک واقع ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے اس لئے عصمت دری کیس میں ملوثین کو پھانسی پر لٹکایا جائے تاکہ پھر کوئی بھی اسطرح کا گناہ کرنے سے پہلے ہزار بار سوچے۔ عمراشدملک نے کہا کہ ریاستی عوام سمیت بھارت اور عالمی سطح پر سب نے کٹھوعہ سانحہ پر غم وغصے کا اظہار کیا اور اپنے اپنے طریقہ کار سے کمسن بچی کے والدین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور سب نے بہترین رول ادا کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی ۔ اس موقع پر پریس کلب کے نائب صدر عارف قریشی نے بھی پریس کلب راجوری کی طرف سے کٹھوعہ سانحہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مجرموں کو صر ف پھانسی دی جائے تاکہ پھر کسی کے ساتھ ایسا نہ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کا رول بھی بہتر رہا ہے اور ایک یا د وچینلوں کو چھوڑ کر سب نے کٹھوعہ سانحہ کے مجرموں کو بے نقاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سیاست نہیں بلکہ عملی حل ہونا چاہیے کیونکہ بیٹیاں سب کی ایک برابر ہوتی ہیں ۔عارف قریشی نے ریاستی کرائم برانچ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دیگر ایجنسیوں کو کیس اس وقت سونپ دیا جاتا ہے جب کیس کا حل نہ ہوسکے لیکن اس کیس کو حل کردیا گیا ہے اور اب کیس کورٹ میں ہے اور ہمیں اُمید ہے کہ مجرموں کو سخت سزا دی جائے گی بلکہ پھانسی کم سزا نہیں ہوگی۔ وہیں اس موقع پر پریس کلب کے چیف ایڈویزرویندر ملہوترہ نے بھی راجوری میڈیا کی طرف سے کٹھوعہ سانحہ کی مذمت کی اور اس کے بعد کے حالات پر افسوس بھی کیا اور کہا کہ ایک معصوم بچی کے ساتھ زیادتی کی گئی اور پھر قتل بھی کیا گیا لیکن افسوس کے سیاستدانوں نے سیاست شروع کردی جو کہ قابلِ افسوس اور مذمت کی بات ہے ۔ انہوں نے کہا حکومت کو چاہیے کہ وہ اسطرح کے معاملات کے لئے سخت قانون بنائے تاکہ مجرموں کو ضمانت بھی نہ مل سکے اور تا حیات وہ جیل خانوں میں بند رہیں ۔ اس موقع پر سینئر صحافیوں میںمنیر خان ، منیش ملہوترہ ، آزاد راحت اور دیگر صحافیوں نے شرکت کی اور کٹھوعہ سانحہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا