پانی انسان کی بنیادی ضروریات میں شامل ہے اور اس کیلئے لوگ کئی کلومیٹر کی مسافت بھی طے کرتے ہیں لیکن زمینی سطح پر دیکھا جائے تو آبی ذخائر کی کوئی کمی نہیں ہے اگر ذخائر کو صحیح استعمال میں لایا جائے اور متعلقہ محکمہ جل شکتی اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دے ۔جموں وکشمیر میں جل جیون مشن کے تحت ہر گھر میں نل کا پانی پہنچانے کا ایک اہم منصوبہ حکومت کے زیر غور ہے جبکہ پانی تمام تر بنیادی ضروریات میں سے ایک اہم ضرورت ہے جو ہر ایک زندہ چیز کیلئے ضروری ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ صاف و شفاف پانی زندگی میں ازحد ضروری ہے ۔جموں و کشمیر میں پانی کی کمی کی خبریں آئے روز منظر عام پر آ رہی ہیں کہ دور سے سر پر اٹھا کر پانی لانا پڑتا ہے ۔وادی چناب کے ضلع کشتواڑ کے کئی مقامات سے پانی کی عدم دستیابی کی خبریں مزید وضاحت کر دیتی ہیں کہ وادی چناب کے ضلع کشتواڑ میں کئی پن بجلی پروجیکٹ بن رہے ہیں اور آبی ذخائر کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن عوام کو مشکلات کاسامنا ضرور ہے !اس سب کے ساتھ صاف و شفاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے محکمہ جل شکتی بھی اپنی شکتی آزما رہا ہے اورعوام کو صاف و شفاف پانی فراہم کرنے کیلئے محکمہ کی جانب سے پانی ٹیسٹ کئے گئے ہیں لیکن آج بھی کئی علاقہ جات بالخصوص پہاڑی علاقہ جات میں نالوں اور برسات کا پانی چشموں میں داخل ہوتا ہے جو پانی کو خراب کر دیتا ہے اور بے چاری عوام گندہ پانی پینے کیلئے مجبور ہوجاتی ہے ۔وہیں حکومت کی جانب سے واٹر سپلائی اسکیموں کا اہتمام بھی کیا جا رہا ہے جس پر کروڑوں روپئے خرچ کئے جا رہے ہیں لیکن مقررہ معیاد کے دوران ان واٹر سپلائی اسکیموں کا مکمل نہ ہونا بھی باعث تشویش ہے ۔یہ اسکیمیں مقررہ وقت میں مکمل نہیںہو پاتی اور پتہ نہیں چلتا کہ آخر ان اسکیموں پر خرچ ہونے والا پیسا کہاں گیا؟محکمہ جل شکتی کی لاپرواہی کا اندازہ اس بات سے خوب ہو جاتا ہے کہ ضلع پونچھ کے ایک بڑے اور ماڈل گائوں کھنیتر میں مڈل اسکول ٹانڈا کے پاس واٹر سپلائی اسکیم کی موٹر کئی روز سے جلی ہوئی ہے ،اس علاقہ کو انتظامیہ کی جانب سے کرونا کے پیش نظر ریڈ زون بھی قرار دیا گیا ہے جس کے چلتے انتظامیہ کی جانب سے بنیادی ضروریات کی سخت ہدایات بھی جاری ہیں لیکن متعلقہ محکمہ موٹر کے جلے ہونے سے واقف ہونے کے باوجود بھی لاپروہی کا مظاہرہ کر رہا ہے اور عوام پانی کیلئے پریشان ہے،متعلقہ محکمہ ان سنی کر رہا ہے ۔عوام سوالیہ عائد کرتے ہوئے پوچھتی ہے کہ محکمہ صحت عامہ اب محکمہ جل شکتی بن چکا ہے لیکن اس کی شکتی میں کب اور کیسے شکتی آئے گی؟ عوام کو سفر کر کے سروں پر اٹھا کر پانی لانے سے نجات کب ملے گی؟ اور سرکاری خزانے کے ساتھ انصاف کب ہو گا؟