سڑکوں کی حالت کو بہتر بنانے کے سلسلے میں سابق لیفٹیننٹ گورنر جی سی مرمو نے ایک اہم قدم اٹھایا تھا جہاں سڑکوں پر تارکول بچھانے کی بات سرخیوں میں تھی ۔ابھی بھی جموں و کشمیر میں کئی ایسی سڑکیں ہیں جن پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔پی ایم جی ایس وائی اور محکمہ تعمیرات عامہ کی جانب سے سڑکوں کی کٹائی کی جاتی ہے اور کئی کئی برسوں تک یہ سڑکیں انتظامیہ کی توجہ کی منتظر رہتی ہیں کہ ان کی حالت زار بہتر بنائی جائے اور ان کی مرمت کی جائے حکومت نے کئی مقامات پر سڑکیں تعمیر کیں،زمین کی کٹائی ہوئی اور چھوڑ دیں ،برسوں گزر گئے اس انتظار میں کہ ان کی مرمت کی جائے گی،تارکول بچھایا جائے گا لیکن ایسا ہر جگہ ہوا نہیں۔کئی مقامات پر سڑکوں کیلئے لوگوں نے اپنی اراضی وقف بھی کی لیکن ان کے خواب آج تک پورے نہیںہوئے اور انتظار ہی رہ گیا ۔محکمہ پی ایم جی ایس وائی اور محکمہ تعمیرات عامہ کی کئی سڑکوں کی حالت کو دیکھ کر عوام پریشان ہے اور کئی مقامات پر سڑکوں پر تارکول بچھانے کیلئے دہائیوںکا انتظار بھی کسی مصیبت سے کم نہیںہے۔جموں وکشمیر میں کئی ایسی سڑکیں ہیں جہاں کسی مریض کو ہسپتال پہنچانے کیلئے مقامی عوام چہار پائی کا سہارہ لیتے ہیں اور سڑک سے بذریعہ گاڑی ہسپتال پہنچے سے ڈرتے ہیں کیونکہ ان سڑکوں کی حالت ایسی ہے مریضوں کا گاڑی میں سفر کرنا کسی مصیبت سے کم نہیں ہے اور یہ سڑکیں حکومت کی نظروں کی منتظر ہیں کہ ان کی بھی مرمت کی جائے گی اور عوام کو راحت ملے گی۔ اب عوام کی نظریں ایل جی سنہا پر ہیں کہ سڑکوں کی حالت کو بہتر بنانے کیلئے اہم اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔سڑکوں پر پڑے گھڈے اور نالیوں کے نہ ہونے کی وجہ سے یہ سڑکیں ایک نالے کی شکل اختیار کر چکی ہیں جہاں ڈرائیور بھی پریشان ہیں اور عوام بھی پریشان ہے جبکہ یہ سڑکیں موت کے کنویں سے کم نہیں ہیں ۔متعلقہ محکمہ جات کو چاہئے کہ عوامی پریشانیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے سڑکوں کی حالت کو بہتر بنانے میں بروقت کاروائی ہر جگہ عمل میں لائی جائے اور حکومت کو بھی ایسے حالات میں متعلقہ انتظامیہ کو سخت ہدایات جاری کرنی چاہئے تاکہ سڑکوں کو مرمت اور تارکول کی خاطر دہائیوں تک انتظار نہ کرنا پڑے اور مریض چار پائی کی جگہ اس ترقی یافتہ دور میں گاڑیوں سے جلد علاج کیلئے ہسپتال پہنچ سکے ۔