بے روزگار انجینئروں کے سیلف ہیلپ گروپس کے خاتمے پربرہمی کا اظہار کیا
لازوال ڈیسک
پونچھ ؍؍ بے روزگار نوجوان انجینئر کے ساتھ کھڑے ہونے کے مقصد کے ساتھ آج سابق ایم ایل سی و سینئر لیڈر ڈاکٹر شہناز گنائی نے جموں و کشمیر حکومت کے ٹینڈرنگ عمل کے کوٹہ کو ختم کرنے کے فیصلے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔جو سیلف ہیلپ گروپس کے لئے مختص تھا۔ انجینئرنگ کی ڈگریوں اور قابلیت کے حامل ہزاروں نوجوان روزگار کے حصول اور ان کی روزی معاش میں مدد کے منتظر ہیں ۔ سیلف ہیلپ گروپوں کے لئے ایک خصوصی کوٹہ مختص کیا گیا تھا جو انتہائی فائدہ مند ثابت ہورہا تھا ۔لیکن اب حکومت کے غیر ضروری فیصلوں کی وجہ سے پورے حصے کو تکلیف پہنچ رہی ہے۔ڈاکٹر شہناز گنائی نے جموں و کشمیر حکومت کے نوجوانوں کے خلاف انسداد اقدام کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ حکومت کو بغیر کسی دھیان کے پیش کیے جانے والے اپنے متنازعہ حکم کو کالعدم قرار دینا چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ اس فیصلے سے پچاس ہزار بے روزگار انجینئر متاثر ہوں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تربیت یافتہ انجینئروں کو ملازمت فراہم کرنے کے باوجود ، جموں و کشمیر یوٹی گورنمنٹ نوجوانوں کی روزی روٹی چھیننے پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبا نے اپنی انجینئرنگ (بی ٹیک / ایم ٹیک) ڈگریوں پر لاکھوں روپے خرچ کیے لیکن حکومت انہیں ملازمت فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔ ڈاکٹر گنائی نے الزام لگایا کہ انتظامیہ کے اچانک اور بلاجواز فیصلے سے ان بے روزگار انجینئروں کے اہل خانہ حیران ہیں۔ اس طرح کے فیصلوں سے موجودہ حکومت کے روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے لئے معاش کی نئی راہیں فراہم کرنے کے دعوؤں کی نفی ہوتی ہے۔ اس فیصلے سے پورے خطے میں زبردست ناراضگی پھیل گئی ہے لہذا حکومت کو نوجوانوں کے اس فیصلے کو جلد از جلد واپس لینا چاہئے تاکہ مستقبل میں نوجوانوں کو کوئی غلط اقدام نہ اٹھانے پڑھے ۔