سرینگر: لاک ڈاؤن میں نرمی

0
0

پچاس فیصد دکانیں کھل گئیں ،سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کی واپسی
یواین آئی

سرینگر؍؍ کورونا کیسز میں اضافہ درج ہونے کے پیش نظر سر نو نافذ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد پیر کے روز سری نگر میں پچاس فیصد دکانیں کھل گئیں نیز سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ زائد از پانچ ماہ بعد جزوی طور پر بحال ہوا۔ یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے سری نگر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ ضلع انتظامیہ سری نگر کے احکامات پر بازاروں میں پچاس فیصد دکانیں کھلی تھیں اور لوگ بھی مختلف چیزوں کی خریداری میں مصروف تھے۔انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ جزوی طور پر بحال ہونے سے بازاروں میں لوگوں کا اچھا خاصا رش دیکھا گیا۔ موصوف نے بتایا کہ بیشتر دکانداروں اور خریداروں نے گائیڈ لائنز کا خیال رکھا ہوا تھا اور خریداری کے دوران ایس او پیز پر مکمل عمل کیا جارہا تھا۔انہوں نے کہا کہ جہاں دکانداروں کے چہروں پر خوشی ومسرت کے آثار نمایاں تھے وہیں خریدار بھی خوش نظر آرہے تھے۔موصوف نامہ نگار نے بتایا کہ بعض علاقوں میں پولیس کی گاڑیاں بازاروں کا لگاتار چکر لگا رہی تھیں اور لائوڈ اسپیکروں کے ذریعے لوگوں کو گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی تاکید کی جارہی تھی۔بتادیں کہ ضلع مجسٹریٹ سری نگر ڈاکٹر شاہد اقبال چوہدری نے پیر کے روز سے لاک ڈائون میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ روٹیشنل بنیادوں پر صرف پچاس فیصد دکانیں کھلیں گی اور پبلک ٹرانسپورٹ کو پچاس فیصد سواریوں کے ساتھ چلنے کی اجازت دی جائے گی۔ قابل ذکر ہے کہ یہ تیسری مرتبہ ہے جب سری نگر میں رواں برس مارچ کے تیسرے ہفتے میں نافذ کئے جانے والے لاک ڈائون میں نرمی کا اعلان کیا گیا ہے۔ قبل ازیں 13 جون اور 29 جولائی کو لاک ڈائون میں نرمی کے کچھ دن بعد ہی دوبارہ لاک ڈائون نافذ کیا گیا تھا۔دریں اثنا وادی کے دیگر کچھ اضلاع میں بھی محدود پیمانے پر تجارتی سرگرمیاں بحال ہونے کی اطلاعات ہیں۔ تاہم کچھ اضلاع ایسے ہیں جہاں متعلقہ ضلع مجسٹریٹوں نے لاک ڈائون جاری رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ جموں و کشمیر میں اب تک کورونا وائرس کے زائد از 28 ہزار کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ قریب ساڑھے پانچ سو افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا