توہین آمیز بیان

0
0

جموں پولیس نے ایک اور شخص کو گرفتار کر لیا
یواین آئی

جموں؍؍ جموں و کشمیر پولیس نے پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز باتیں کرنے کے معاملے میں ایک اور شخص کو گرفتار کر لیا ہے جس کے ساتھ گرفتار شدگان کی تعداد بڑھ کر تین ہوگئی ہے۔جموں زون پولیس کے انسپکٹر جنرل مکیش سنگھ نے بتایا کہ معاملے میں ملوث تیسرے شخص روہت شرما ساکنہ پکا ڈنگا کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ توہین آمیز بیان دینے والے شخص ستپال شرما اور ان کے ساتھی دیپک کو اتوار کے روز ہی گرفتار کیا گیا تھا۔ بتادیں کہ اتوار کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ستپال شرما نامی شخص، جو بھارت رکھشا منچ نامی تنظیم کے جنرل سکریٹری ہیں، کو پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز باتیں کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔مذکورہ شخص نے یہ باتیں ایک نیوز پورٹل سے بات کرتے ہوئے کہی ہیں اور اس نیوز پورٹل نے یہ توہین آمیز مواد مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ بھی کیا تھا۔مکیش سنگھ نے گذشتہ شام اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا: ‘ایک رپورٹ (ویڈیو) سوشل میڈیا پر سرکولیٹ ہورہی ہے جس میں ایک مخصوص کمیونٹی کے خلاف دوسری کیمونٹی کی جانب سے کچھ غلط الفاظ کا استعمال کئے گئے ہیں’۔ انہوں نے کہا: ‘اس رپورٹ (ویڈیو) کا نوٹس لیا گیا ہے۔ اتوار کی صبح ہی پکا ڈنگا پولیس تھانے میں ایف آئی آر زیر نمبر 100 درج کی گئی۔ یہ ایف آئی آر تعزیرات ہند کی دفعہ 153 اے اور 295 اے کے تحت درج ہوئی ہے’۔مکیش سنگھ نے بتایا کہ جموں پولیس نے فوراً کارروائی شروع کرتے ہوئے ابھی تک دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے کہا: ‘ایک کا نام ہے ستپال شرما جس نے یہ غلط الفاظ استعمال کئے تھے اور دوسرے کا نام ہے دیپک۔ ایک اور لڑکا جو اس ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے کی تلاشی جاری ہے۔ اس کا نام روہت ہے۔ جلد ہی اس کو بھی گرفتار کیا جائے گا’۔آئی جی پی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کی ویڈیوز کو سرکولیٹ نہ کریں۔ انہوں نے کہا: ‘ایسی ویڈیوز کو سرکولیٹ کرنے سے آپسی بھائی چارے کو ٹھیس پہنچتی ہے۔ جموں پولیس ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کرنے میں ہمیشہ آگے رہی ہے۔ آپسی بھائی چارے کو ٹھیس پہنچانے والوں کو بخشا نہیں جائے گا’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘اگر ہمیں پتہ چلا ہے کہ کوئی بھی شخص اس ویڈیو کو سرکولیٹ کر رہا ہے تو ہم اس کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی’۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا