سیلف ہیلپ گرپ کا خاتمہ تا نا شاہی حکم

0
0

فیصلہ نجینئراور دیگر نوجوانوں کی روزی روٹی پر حملہ :جے اے میر
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍جموں وکشمیر پردیش کانگریس(جے کے پی سی سی نے ) نے SHGs کے خاتمے کو تانا شاہی حکم قرار دیتے ہوئے اس فیصلے کو انجینئرس کی روزی روٹی پر حملہ قرار دیا ہے ۔بیان میں انہوں نے کہا تعمیراتی کام کے ساتھ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ وابستہ ہیں ۔پارٹی نے سرکار سے فیصلے کو واپیس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔جموں و کشمیرپردیش کانگریس ( جے کے پی سی سی ) کے صدر غلام احمد میر نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں بتایا کہ سلف ہلپ گرم کو کام کاج ختم کرنا تانا شاہی حکم ہے اور یہ انجینئرس کی روزی روٹی پر حملہ ہے ۔ان کا کہنا تھا س وقت تعمیراتی کام کے ساتھ ہماے سینکڑوں لوگ وابستہ ہیں جو روزی روٹی سے محروم ہو جائیں گے ،میر نے سرکار اور انتظامیہ سے اس فیصلے کو فوری طور واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔میر نے ایس ایچ جی (سیلف ہیلپ گروپس) ، ان کے ورک کوٹہ کو ختم کرنے پر یو ٹی انتظامیہ کیخلاف تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ اس غیر انسانی فیصلے سے ہزاروں تعلیم یافتہ انجینئر بے روزگار رہیں۔کانگریس صدر نے اس کوٹا کے خاتمے کو صوابدیدی اور بغیر کسی مشق کے کئے ہوئے فیصلے کو قرار دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیراور لداخ میں یہاں15000انجینئراور ان کے دفاتر میں سیکٹوں کے تعداد میں نوجوان کام کر رہے ہیں اور اس قدم سے وہ بھی روزی روٹی سے محروم ہوں گے ۔ انہوں نے کہا اس فیصلے غلط اور سنگین نتائیج برآمد ہوں گے اورجموں و کشمیر میں پہلے سے تباہ حال معیشت کو مزید نقصان پہنچ نے کا اندیشہ ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ جو حکومت کو اس طرح کے سخت اور عوام دشمن فیصلے کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں ، میر نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اس طرح کی دلدل کی سرگرمیوں میں ملوث نہ ہوں ، کیوں کہ جموں وکشمیر کے عوام پہلے ہی بہت سارے صوابدیدی فیصلوں کا شکار ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پہلے ہی معاشی بحران سے دوچار ہے ، اس موقع پر ایس ایچ جی کو ختم کرنے سے جموں و کشمیر میں معاشی بحران کو مزید پیچیدہ ہوں گے ۔ کانگریس صدر نے کہا کہ جموں و کشمیر کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے بجائے ان کی روزی روٹی پر حملہ کرتا ہے انہوں نے سرکار اور انتطامیہ کو فیصلہ فوری طور واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا